Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’الیکٹڈ وزیراعظم کے خلاف چھ ماہ میں فیصلہ، سیلیکٹڈ کا چھ سال میں بھی نہیں‘

مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ کل پی ڈی ایم الیکشن کمشن کے سامنے بھرپور احتجاج کرے گی (فوٹو: اے ایف پی)
جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ اور پی ڈی ایم کے صدر 'مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ 'الیکٹڈ وزیراعظم کے خلاف تو چھ ماہ میں فیصلہ آجاتا ہے جبکہ سلیکٹڈ کے بارے میں چھ سال میں بھی نہیں آتا، یہ کہاں کا انصاف ہے؟'
پیر کو اسلام آباد میں پی ڈی ایم کی سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد مریم نواز اور دیگر قائدین کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ منگل کو الیکشن کمیشن کے سامنے بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔'
انہوں نے احتجاج کے شیڈول کا بھی اعلان کیا جس کی منظوری اجلاس میں دی گئی۔
مولانا فضل الرحمان نے شیڈول کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ '21 جنوری کو کراچی میں ’اسرائیل نامنظور‘ ملین مارچ ہو گا جس میں پی ڈی ایم کی قیادت شریک ہو گی۔'
’پانچ فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر راولپنڈی لیاقت باغ میں جلسہ منعقد کیا جائے گا جس میں کشمیر کی سیاسی جماعتیں بھی شریک ہوں گی۔‘
شیڈول کے مطابق 'نو فروری کو حیدر آباد، تیرہ فروی کو سیالکوٹ، 16 کو پشین اور 23 کو سرگودھا اور 27 فروری کو خضدار میں احتجاج ہو گا۔'
پی ڈی ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ’اس کے بعد اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کی تاریخ کا فیصلہ ہو گا۔‘
مولانا فضل الرحمان نے فارن فنڈنگ کیس کو پاکستان کا سب سے بڑا سکینڈل قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'اس کے مرکزی ملزم وزیراعظم ہیں۔'
ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان نے مدر آف این آر او لیا‘ اور چندوں کے نام پر سیاسی انتشار کے لیے پیسہ اکٹھا کیا گیا جس کا خمیازہ آج قوم بھگت رہی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے الیکشن کمیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہ 'اس کیس کا فیصلہ نہ ہونے سے شکوک و شبہات پیدا ہو رہے ہیں۔'
بلاول بھٹو زرداری کیا الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج میں شریک ہوں گے؟ اس سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 'کسی کو پابند نہیں کیا گیا اور ساتھ ہی صحافی سے یہ بھی کہا کہ ’یہ سوال اس لیے بار بار پوچھا جا رہا ہے کہ اگر کوئی شریک نہ ہو تو آپ کو تبصرے کرنے کا موقع ملے۔‘

مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کے احتجاجی شیڈول کا اعلان بھی کیا (فوٹو: اے ایف پی)

مولانا فضل الرحمان نے پیپلز پارٹی کی جانب سے سندھ میں بعض جلسے منسوخ کروائے جانے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا کوئی واضح جواب نہیں دیا۔
پی ڈی ایم کے قائدین کے خلاف کیسز کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ "ان کی حیثیت کراس کیس کی سی ہے۔'
نیب کے سامنے احتجاج کے امکان کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو مولانا نے صحافی سے کہا کہ ’آپ ہمیں گائیڈ لائن دے رہے ہیں، شکریہ۔‘

شیئر: