Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی صدر کا برطانوی وزیراعظم کو فون: ’بائیڈن سے بات کر کے اچھا لگا‘

گزشتہہفتے نئے امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے عہدے کا حلف لیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے برطانوی وزیراعظم کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں تعلقات کو مضبوط بنانے اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے تعاون پر بات چیت کی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جو بائیڈن کے صدر بننے کے بعد دونوں سربراہوں کے درمیان یہ پہلی ٹیلی فونک گفتگو تھی۔ دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات، پیرس معاہدے اور کورونا وائرس سے نمٹنے پر تبادلہ خیال کی۔
برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے رپورٹ کیا ہے کہ جانسن پہلے یورپی رہنما ہیں جنہیں نئے امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے فون کال موصول ہوئی۔
صدر جو بائیڈن نے ان سے پہلے کینیڈا کے وزیراعظم اور میکسیکو کے صدر سے بات کی تھی۔
حلف اٹھانے کے بعد صدر جوبائیڈن نے پہلی بات چیت کینیڈا کے وزیراعظم سے کی تھی، کسی عالمی رہنما کو یہ ان کا پہلا فون تھا۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے فون پر بات کرنے کی ایک تصویر ٹوئٹر پر شیئر کی اور لکھا کہ ’آج شام صدر جو بائیڈن سے بات کر کے اچھا لگا۔‘
اس گفتگو سے ظاہر ہو رہا ہے کہ سرد مہری کے شکار تعلقات کو بہتر بنایا جا رہا ہے،  جوبائیڈن نے 2019 میں بورس جانسن کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ’جسمانی اور جذباتی چربہ‘ قرار دیا تھا۔ انہوں نے برطانوی وزیراعظم کی بریگزٹ پالیسی پر بھی تنقید کی تھی۔
ڈاؤننگ سٹریٹ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’دونوں رہنماؤں نے دونوں ملکوں کے درمیان آزادانہ تجارت کے ممکنہ فوائد پر تبادلہ خیال کیا۔‘
برطانوی وزیراعظم نے کہا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ موجودہ تجارت کے مسائل کو ’جلد سے جلد‘ حل کرنا چاہتے ہیں۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے جو بائیڈن کی جانب سے سابق امریکی صدر کے فیصلوں کو واپس لینے کے اقدام کو سراہا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ برطانوی وزیراعظم نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پیرس معاہدے اور عالمی ادارہ صحت میں امریکی کی دوبارہ شمولیت کا بھی ’پرجوش خیرمقدم‘ کیا۔
دونوں سربراہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ وہ بہت جلد ملاقات کریں گے اور اقوام متحدہ کے عالمی موسمیاتی تبدیلی کے سمٹ کے لیے اکھٹے کام کریں گے۔
یہ سمٹ سکاٹ لینڈ میں نومبر میں منعقد ہوگا۔

شیئر: