Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین: 22 میں سے 11 کان کن ریسکیو، ایک کی حالت ’انتہائی نازک‘

امدادی کارکن کان کنوں کو بچانے کے لیے دو ہفتوں سے لگے ہوئے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
چین کے امدادی کارکنوں نے دو ہفتوں سے سونے کی کان میں پھنسے 11 کان کنوں کو بحفاظت نکال لیا ہے۔
دیگر کان کنوں کی تلاش کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق چین کے ریاستی ٹیلی ویژن سی سی ٹی وی نے رپورٹ کیا ہے کہ اتوار کی صبح نکالے گئے کان کنوں میں سے ایک کی حالت ’انتہائی نازک‘ ہے۔
اس کان کن کے بعد تین کان کنوں جن میں سے ایک زخمی تھا، کو کان کے مختلف حصوں سے نکال لیا گیا اور پھر مزید تین کان کنوں کو بھی انہی حصوں سے نکالا گیا۔
 شیڈونگ صوبے زیر زمین دھماکے کی وجہ سے یہ کان کن پھنس گئے تھے۔ امدادی کارکنوں نے مشکل حالات میں ان کان کنوں کی مدد کے لیے سرتوڑ کوششیں کیں۔
دو ہفتے قبل 22 کان کن مشرقی چین کے سونے کے ایک کان میں پھنس گئے تھے۔
دھماکے کے بعد ایک شخص شدید زخمی ہوا تھا اور سر پر چھوٹ کی وجہ سے اس کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی گئی تھی۔
کان کنوں تک خوراک اور ادویات پہنچانے کے لیے امدادی کارکنوں نے ڈرلنگ کی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق خیال کیا جا رہا ہے کہ ایک کان کن 100 میٹر نیچے پانیوں میں پھنسا ہوا ہے۔ 

گذشتہ برس ددسمبر میں کان میں پھنسنے کے بعد 23 کان کن ہلاک ہوئے تھے (فوٹو: اے ایف پی)

اس آپریشن میں چھ سو زیادہ امدادی کارکن حصہ لے رہے ہیں۔ امدادی کارکنوں نے جمعے کو کہا تھا کہ دیگر کان کنوں کو باہر لانے میں مزید دو ہفتے لگ سکتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا تھا کہ جس جگہ ڈرلنگ کی جا رہی ہے وہاں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔
چین میں کان کنی کے واقعات معمول کی بات ہے، دسمبر میں چین کے جنوب مغربی شہر چوچنگ کے کان میں 23 پھنسنے کے بعد ہلاک ہوئے تھے۔

شیئر: