Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیپلز پارٹی، ن لیگ کی نہیں مولانا فضل الرحمان کی فکر ہے: شیخ رشید

شیخ رشید نے پی ڈی ایم سے کہا کہ ’آپ اپنی لانگ مارچ کی تاریخ بتائیں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ انہیں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کی بالکل فکر نہیں ہے کیونکہ وہ اپنے مسئلے ٹھیک کرنے کے ماہر ہیں لیکن انہیں فکر مولانا فضل الرحمان کے بارے میں ہے کیونکہ وہ وہ بند گلی میں جا رہے ہیں۔
اتوار کو راولپنڈی میں ایک تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر داخلہ نے حزب اختلاف کے حکومت مخالف اتحاد پی ڈی ایم کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہ ’آپ اپنی لانگ مارچ کی تاریخ بتائیں۔ اسی طرح آئیں جیسے الیکشن کمیشن کے باہر آئے تھے۔ آپ کا استقبال کیا جائے گا، آپ کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں کھڑی کی جائے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’بندے اپنے لے کر آئیں اور قانون اور آئین کے دائرے میں آئیں، جو آپ کا حق ہے۔‘

 

شیخ رشید نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’میں نے پہلے ہی کہا تھا یہ ضمنی الیکشن میں حصہ لیں گے آج یہ مہم چلا رہے ہیں۔ میں نے کہا تھا یہ استعفے نہیں دیں گے، آ ج یہ استعفے نہیں دے رہے ہیں۔‘
وفاقی وزیر داخلہ نے فضل الرحمن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ جس بند گلی میں جا رہے ہیں اس میں مدرسوں کو نہ نقصان پہنچے۔‘
شیخ رشید نے براڈ شیٹ معاملے کے حوالے سے کہا کہ ’پہلے پاناما تھا اب پاناما ٹو آ گیا ہے۔ مجھے تو پتہ نہیں تھا کہ سات لاکھ اور 50 ہزار ڈالر شہباز صاحب نے نیب کو دیے ہیں اور نئی جائیدادیں نکلنے جا رہی ہیں۔‘
وزیر داخلہ نے اپنے خطاب میں سینٹ الیکشن کے حوالے سے بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ ’عمران خان سپریم کورٹ گئے ہیں تاکہ ووٹنگ کو اوپن قرار دے دیا جائے۔ اس کا ایک اور حل بھی ہے کہ ساری پارٹیاں مل کر بیٹھے اور جتنے ووٹ ہیں اتنے امیدواروں کا فیصلہ کر لیں۔ تاکہ کوئی ووٹ نہ بکے اور جمہوریت مزید مستحکم ہو۔‘
انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کے تحرک عدم اعتماد لانے کے بیان کے حوالے سے کہا کہ ’میں کہتا ہوں ایک دفعہ چھوڑ کر سو بار لائیں۔‘

شیئر: