Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جرمنی اینٹی باڈیز کے ذریعے کورونا کا علاج کرنے والا پہلا یورپی ملک

اینٹی باڈیز کے ذریعے سابق صدر ٹرمپ کے کورونا وائرس کا علاج کیا گیا تھا۔ فوٹو فری پک
جرمنی کورونا وائرس کے علاج کے لیے ایٹنی باڈیز کا تجربہ کرنے والا پہلا یورپی ملک بننے جا رہا ہے۔
اینٹی باڈیز کے ذریعے ہی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کورونا وائرس کا علاج بھی کیا گیا تھا۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی’ کے مطابق جرمنی کے وزیر صحت جینز سپاہن نے کہا ہے کہ حکومت نے چار ہزار 86 ملین ڈالر کے عوض دو لاکھ خوراکیں خرید لی ہیں۔
جرمنی کی وزارت صحت کی ترجمان نے کہا ہے کہ تمام مریضوں کو یہ خوراکیں مفت فراہم کی جائیں گی۔
جرمنی نے ایک امریکی دواساز کمپنی ریجنی رون اور ایلی للی سے اینٹی باڈی کاک ٹیل حاصل کی ہے۔
یاد رہے کی گزشتہ سال اکتوبر میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی کورونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد ہسپتال میں زیر علاج رہے تھے۔ اس دوران ٹرمپ کا علاج ریجنی رون کمپنی کی تیار کردہ اینٹی باڈی کاک ٹیل سے کیا گیا تھا۔
ریجنی رون کمپنی لیبارٹری میں تیار کردہ دو قسم کی اینٹی باڈیز کو ملا کر کاک ٹیل تیار کرتی ہے۔ ان اینٹی باڈیز میں انفیکشن سے لڑنے والے پروٹین موجود ہوتے ہیں جو کورونا وائرس کو انسانی خلیوں میں داخل ہونے سے روکتے ہیں۔
دوسری جانب ایلی للی نے کورونا کے علاج کے لیے صرف ایک اینٹی باڈی کے استعمال سے خوراکیں تیار کی ہیں۔
جرمن وزیر صحت کے مطابق آئندہ ہفتے دو مختلف قسم کی اینٹی باڈیز یونیورسٹی ہسپتالوں میں مہیا ہوں گی۔

یورپی ممالک میں کورونا ویکسین کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

وزیر صحت کا کہنا تھا کہ یورپی یونین میں جرمنی اینٹی باڈیز حاصل کرنے والا پہلا ملک ہے جو کورونا کے علاج میں ان کا استعمال کرے گا۔
وزیر صحت نے مزید کہا کہ کورونا کی شروع کی سٹیج میں اینٹی باڈیز کے ذریعے علاج بیماری کو مزید بگڑنے سے روک سکتا ہے۔
امریکہ نے ایمرجنسی کی صورتحال میں اینٹی باڈیز کے ذریعے علاج کی منظوری دے دی ہے تاہم یورپی نگران اداروں کی جانب سے استعمال کی اجازت باقی ہے۔
وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق جرمنی کے نگران ادارے (پی آئی ای) نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے ہر کیس کی بنیاد پر دوائی کے استعمال کا تعین کیا جائے گا۔ نگران ادارے کا مزید کہنا تھا کہ  مریض کی حالت کے مطابق ڈاکٹر ہی دوائی کے استعمال کی اجازت دیں گے۔

شیئر: