Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض کو ہدف بنانے کی مذمت، دفاع میں اپنے پارٹنر کی مدد کریں گے: امریکہ

ریاض پر سینچر کو داغا جانے والا حوثی ملیشیا کا فضائی ہدف ناکام بنا دیا گیا تھا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
امریکہ کے محکمہ خارجہ نے سعودی دارلحکومت ریاض کو نشانہ بنانے کی حالیہ کوشش کی شدید مذمت کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ’ہم مزید معلومات اکھٹا کر رہے ہیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ اس حملے میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے‘۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’جیسے یمن جنگ کے خاتمے سمیت اصولی سفارتکاری کے ذریعے خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں تو ہم اپنے پارٹنر سعودی عرب کو اس کی سر زمین پر حملوں کا دفاع کرنے اور استحکام کو سبوتاژ کرنے والوں کو روکنے میں مدد کریں گے۔‘
 العربیہ نیٹ کے مطابق امریکی دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ ’امریکہ سعودی عرب میں استحکام کو سبوتاژ کرنے کے کوشاں عناصر کا احتساب کرے گا‘۔ 
بیان میں امریکہ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ‘سعودی عرب پر حملے کی کوششیں بین الاقوامی قوانین کے منافی اور امن کے فروغ کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سبوتاژ کرتی ہیں‘۔
برطانیہ نے بھی سعودی عرب پر حملے کی کوشش کی شدید مذمت کی ہے۔ 
برطانوی سیکریٹری خارجہ ڈومینیک راب نے کہا کہ ’برطانیہ اپنے سعودی پارٹنرز کے سا تھ کھڑا ہے‘۔
برطانوی سیکریٹری خارجہ نے ٹویٹ کی کہ ’گزشتہ روز ریاض پر فضائی حملوں کی کوشش کی گئی۔ انسانی جانوں کو لاحق خدشات پر گہری تشویش ہے‘۔
 خیال رہے ریاض پر سینچر کو داغا جانے والا حوثی ملیشیا کا فضائی ہدف ناکام بنا دیا گیا تھا۔
اتحادی افواج نے کہا تھا ’سعودی فضائیہ نے حوثیوں کی طرف سے ریاض کو نشانہ بنانے کی کوشش ناکام بنا دی‘۔

شیئر: