Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی افواج کے ساتھ کام کرنے والے افغانوں کے لیے خصوصی ویزے

کانگریس نے افغانوں کے لیے 26 ہزار 500 خصوصی ویزوں کی منظوری دی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی افواج اور دیگر سرکاری اداروں کے ساتھ منسلک افغان شہریوں کو امریکہ خصوصی امیگریشن ویزے جاری کرنے کا دوبارہ آغاز کر رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق افغانستان میں امریکی سفارت خانہ ایک مرتبہ پھر افغان شہریوں کے لیے خصوصی ویزہ سروس بحال کر رہا ہے۔
یہ سہولت صرف ان افغان شہریوں کو حاصل ہے جو افغانستان میں تعینات امریکی فوج یا پھر وہاں پر قائم امریکی سرکاری اداروں کے لیے کام کرتے رہے ہیں۔
افغانوں کے لیے خصوصی ویزہ کی سہولت گذشتہ مارچ میں عالمی وبا کے بعد معطل کر دی گئی تھی۔
عرب نیوز نے افغانستان میں تعینات امریکی سفارت کار کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’فروری کے شروع میں ویزے دینے کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔‘
سفارت کار کا کہنا تھا کہ ’ان لوگوں کو پہلے ترجیح دی جائے گی جن کے انٹرویوز ملتوی کر دیے گئے تھے، اس کے بعد ویزہ کی نئی درخواستوں کے لیے نیشنل ویزہ سینٹر سے رابطہ کیا جائے گا۔‘
ایک امریکی جریدے کے مطابق ’ویزہ معطلی کے باعث ہزاروں کی تعداد میں افغان متاثر ہوئے ہیں لیکن افغانستان میں امریکی سفارت خانے کے مطابق متاثرین کی تعداد سینکڑوں میں ہے۔‘
امریکی سفارت کار نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’کانگریس نے 26 ہزار 500 افغان درخواست گزاروں کو ویزہ جاری کرنے کی منظوری دے رکھی ہے۔‘

امریکی افواج کے ساتھ منسلک افراد امریکہ منتقل ہو سکتے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق کانگریس نے سال 2020 کے لیے سات ہزار خصوصی ویزے جاری کرنے کی منظوری دی تھی، جو امریکی سفار تخانے نے جاری نہیں کیے تھے۔
تاہم امریکی سفارت کار کا کہنا تھا کہ ’ویزے کسی مخصوص سال کے دوران نہ جاری ہونے کی صورت میں ضائع نہیں ہوتے بلکہ اتنی ہی تعداد میں اگلے سال جاری کر دیے جاتے ہیں۔‘
امریکی حکومت یا فوج کے ساتھ کام کرنے والے افغان شہریوں کو اکثر طالبان کی جانب سے دھمکیوں کا سامنا رہتا ہے۔
امریکی فوج کے ساتھ  بطور مترجم کام کرنے والے دو افغانوں کا کہنا تھا کہ ’انہیں دھمکی آمیز فون کالز موصول ہوئی تھیں جس کے بعد انہیں اپنا گھر تبدیل کرنا پڑا۔‘

شیئر: