Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میانمار میں فوجی بغاوت کرنے والے جرنیلوں پر امریکی پابندیاں

جو بائیڈن کے مطابق اس حوالے سے مزید اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے میانمار میں فوجی حکومت پر نئی پابندیاں لگانے کا حکم جاری کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بدھ کو جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ وہ ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کر رہے ہیں جس کے تحت میانمار کے فوجی جرنیل امریکہ میں موجود ایک ارب ڈالر کے اثاثوں تک رسائی حاصل نہیں کر سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے مزید اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں۔

 

جو بائیڈن نے کہا کہ ’فوج کو اقتدار سے علیحدہ ہو جانا چاہیے اور برما کے لوگوں کی مرضی کا احترام کرنا چاہیے۔‘
میانمار بھر میں لاکھوں افراد فوجی بغاوت کے خلاف سڑکوں پر نکل کر احتجاج کر رہے ہیں۔
گذشتہ ہفتے میانمار کی فوج نے تصدیق کی کہ اس نے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور نیشنل لیگ آف ڈیموکریسی کی رہنما آنگ سان سوچی اور دیگر رہنماؤں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
فوج نے ایک بیان میں کہا کہ ملک میں ایک سال کے لیے ہنگامی حالات کا نفاذ کر دیا گیا ہے۔ 
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق فوج کے زیرانتظام ٹیلی ویژن چینل میاودی پر فوج کی جانب سے بنائی گئی آئین کی شقوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ملک میں ایک سال کے لیے قومی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
ٹی وی کے مطابق فوج کے اقتدار سنبھالنے کی وجہ حکومت کی الیکشن میں فراڈ کی تحقیقات کرانے میں ناکامی ہے جبکہ فوج نے کورونا کے باعث گزشتہ برس نومبر میں انتخابات ملتوی کرنے کا بھی کہا تھا۔
میانمار میں گزشتہ سال نومبر میں منعقد ہونے والے انتخابات میں آنگ سان سوچی کی جماعت نے کامیابی حاصل کی تھی جس کے بعد فوج اور ان کے درمیان  اختلافات سامنے آئے تھے۔

شیئر: