Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کار انشورنس کمپنی کن بارہ صورتوں میں کلیم ادا کرنے سے انکار کرسکتی ہے؟

حادثے کے وقت ڈرائیونگ لائسنس کی میعاد ختم ہو تب بھی کلیم نہیں ملے گا- (فوٹو العربیہ)
سعودی عرب میں قانون کے مطابق  تمام گاڑیوں کے لیے انشورنس پالیسی حاصل کرنا قانونی طور پر لازمی ہے۔  
متحدہ انشورنس دستاویز کے تحت بتایا گیا ہے کہ بارہ صورتوں میں انشورنس کمپنی ڈرائیور یا ٹریفک حادثے کے ذمہ دار یا انشورنس کرائے جانے والے فرد کو معاوضہ دینے سے انکار کرسکتی ہے۔ 
اخبار 24 کے مطابق انشورنس کمپنی  بارہ صورتوں میں معاوضہ دینے سے انکار کرسکتی ہے۔ 
غلط  معلومات درج کرانے کا ثبوت ملنے پر۔ 
انشورنس کے فارم میں اہم معلومات چھپانے پر۔ 
ٹریفک حادثہ جان بوجھ کر کرنے پر۔ 
گاڑی مخالف سمت میں چلانے پر۔
انشورنس فارم میں بیان کردہ پوزیشن میں بنیادی تبدیلی سے 20 روز کے اندر اندر انشورنس کمپنی کو مطلع نہ کرنے پر۔ 
نشہ آور اشیا کے اثر میں ڈرائیونگ ثابت ہوجانے پر۔ 
اٹھارہ برس سے کم عمر کے فرد کی ڈرائیونگ کا ثبوت ملنے پر بشرطیکہ 18 برس سے کم عمر والا شخص خود انشورنس پالیسی خریدے ہوئے نہ ہو۔ 
انشورنس کمپنی ایسی صورت میں بھی پالیسی خریدنے والے کو معاوضہ دینے سے انکار کرسکتی ہے جبکہ یہ ثابت ہوجائے کہ گاڑی کا ڈرائیونگ لائسنس اس گاڑی کے لیے خاص نہیں جسے حادثے کے وقت پالیسی ہولڈر چلا رہا تھا۔ 
حادثے کے وقت ڈرائیونگ لائسنس کی میعاد ختم ہوجانے پر۔ 
حادثے کے وقت گاڑی میں مقررہ تعداد سے زیادہ سواریوں کی موجودگی پر بشرطیکہ یہ ثابت ہوجائے کہ حادثہ حد سے زیادہ سواریوں کی وجہ سے ہوا ہے۔ 
گاڑی کے مسروقہ یا چھینے ہوئے ہونے کا ثبوت ملنے پر بشرطیکہ چوری یا چھیننے کی رپورٹ نہ کی گئی ہو۔ 
انشورنس دستاویز میں ایک پابندی یہ بھی ہے کہ پالیسی ہولڈر کو انشورنس کمپنی معاوضہ نہ دینے کے  فیصلے سے درخواست ملنے کے  20 روز کے اندر اندر آگاہ کردے۔ 
انشورنس کمپنی کو پالیسی ہولڈر کے ساتھ معاملہ  طے پانے کی تاریخ سے زیادہ سے زیادہ ایک برس کے اندر معاوضے سے انکار کا اختیار بھی دیا گیا ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: