Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئی ایم ایف کا پاکستان کے لیے قرض پروگرام بحال، 50 کروڑ ڈالر قرضہ ملے گا

پاکستان نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ قرضے کے اجرا کے لیے ضروری اصلاحات بھی مکمل کرے گا (فوٹو: روئٹرز)
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان سٹاف سطح کا معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر کا قرضہ جاری کیا جائے گا۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق منگل کو ہونے والے اس معاہدے میں پاکستان نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ قرضے کے اجرا کے لیے ضروری اصلاحات بھی مکمل کرے گا۔
دونوں فریقین کی جانب سے جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے میں آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ ’اس پیکج سے معیشت کی بہتری، قرض کے استحکام کو یقینی بنانے اور اصلاحات میں جدت لانے کے عمل میں بہتری آئے گی۔‘

 

آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ ’پیکج کی منظوری ایگزیکٹیو بورڈ دے گا اور جائزے کا عمل مکمل ہوتے ہی 50 کروڑ ڈالر جاری کر دیے جائیں گے۔‘
مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے بھی معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے ٹویٹ کی کہ ’یہ پاکستان کے لیے اچھی پیش رفت ہے۔‘
آئی ایم ایف کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان قرض پروگرام کے دیگر اہداف حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ حکومت نیپرا اور اوگرا کی خود مختاری کے لیے قوانین تبدیل کر رہی ہے جبکہ حکومت سٹیٹ بینک کی خود مختاری کے لیے قانون سازی بھی کر رہی ہے۔‘
عالمی مالیاتی فنڈ نے مزید کہا ہے کہ ’پاکستان نے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے اقدامات کیے ہیں جبکہ حکومت اینٹی منی لانڈرنگ قوانین پر عمل درآمد بھی کر رہی ہے۔‘
اس کے علاوہ پاکستان فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے ایکشن پلان کو مکمل کرنے کی بھی کوشش کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان نے 2019 میں آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر کا بیل آؤٹ پیکیج حاصل کیا تھا لیکن تاحال دوسری قسط منظور ہونا باقی ہے جو گذشتہ برس کے شروع سے التوا کا شکار ہے۔

شیئر: