Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کویت میں ’کورونا کی صورتحال سنگین‘

کویتی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ وبا سے بچاؤ کا واحد راستہ ویکسین ہے ( فوٹو: ٹوئٹر)
کویتی وزیر صحت ڈاکٹر باسل الصباح نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا وبا کی صورتحال سنگین ہے۔ 
کویت کے اخبارالقبس کے مطابق وزیر صحت نے پارلیمنٹ میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ میرے فیصلوں میں ٹھہراؤ نہیں۔ چیلنج کرتا ہوں کہ کوئی بھی شخص میرے کسی ایک نامناسب فیصلے کی نشاندہی کرکے بتائے۔ 
کویتی وزیر صحت نے اقتصادی سرگرمیوں پر پابندی اور ان کے منفی اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کاروبار ہم نے نہیں بلکہ عالمی ادارہ صحت نے بند کرائے ہیں۔ 
ڈاکٹر باسل الصباح کا کہنا تھا کہ تغیر پذیر کورونا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حکومت کرفیو بلکہ مکمل لاک ڈاؤن پر مجبور ہوسکتی ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ کورونا سے زیادہ تر متاثرین کی عمریں 18 سے 40 برس کے درمیان ہیں۔ کاروباری سرگرمیوں میں تخفیف ایسے اوقات کے لیے کی گئی ہے جب لوگوں کا میل ملاپ نسبتا کم ہوتا ہے۔
انہوں نے بعض ممالک کے باشندوں پر لگائے جانے والے اس الزام کا جس میں کہا جارہا ہے کہ انہی کی وجہ سے کویت میں کورونا آیا ہے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ الزام غلط ہے۔
کویتی وزیر صحت نے وبا کی سنگینی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ وبا کبھی ختم نہیں ہوگی۔ اس سے بچاؤ کا واحد راستہ ویکسین ہے۔ 

سرکاری ہسپتالوں میں غیر ہنگامی آپریشن تا اطلاع ثانی معطل کر دیے گئے (فوٹو کونا)

انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام بچوں کو ویکسین نہیں دی جاسکتی البتہ انہیں وبا سے بچانے کے  لیے دیگر اقدامات ہوں گے۔ 
یاد رہے کہ کویت نے اتوار کو اعلان کیا تھا کہ سرکاری ہسپتالوں میں غیر ہنگامی آپریشن تا اطلاع ثانی معطل کر دیے گئے۔
یہ فیصلہ کورونا سے متاثرین کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ ہسپتالوں میں جنرل وارڈز اور انتہائی نگہداشت کے بیشتر بیڈز کورونا کے مریضوں کے لیے مختص کر دیے گئے ہیں۔

شیئر: