Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’قہوہ خانوں، ریستورانوں اور ہائپر مارکیٹس کے کام بھی سعودیوں کے نام‘

سعودائزیشن کی سکیمیں گذشتہ دو سال کے دوران کامیاب رہیں (فوٹو: عرب نیوز)
وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود احمد الراجحی نے کہا ہے کہ ’ریستورانوں، قہوہ خانوں اور تدریس کے پیشہ جات بہت جلد سعودی لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے مختص کر دیے جائیں گے۔‘
الاخباریہ چینل کے مطابق الراجحی نے جمعرات کو ٹھیکے داروں کی قومی کمیٹی اور مشاورتی پیشوں کی قومی کمیٹی کے ممبران سے ملاقات کے دوران کہا کہ ’ہم لوگ سعودی لڑکوں اور لڑکیوں کو تمام شعبوں میں روزگار دلانے کا مشن چلا رہے ہیں جلد ہی وکالت، تعلیم، ریستورانوں، قہوہ خانوں اور ہائپر مارکیٹوں میں سعودائزیشن کا پروگرام نافذ کیا جائے گا-‘

’جنوری میں 28 ہزار سعودیوں کو روزگار فراہم کیا گیا‘ (فوٹو: سبق)

الراجحی نے توجہ دلائی کہ ’یونیورسٹیوں کے سعودی طلبہ کو فارغ اوقات میں جزوقتی ملازمتیں مہیا کرکے یہ ہدف پورا کیا جائے گا-‘
انہوں نے بتایا کہ ’امن و سلامتی کے اہلکاروں کے مالی حالات بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں- ان کی کم سے کم تنخواہ متعین کی جارہی ہے- وزارتوں، نیم سرکاری اداروں اور نجی اداروں میں ان کی ملازمت کے معاہدوں کو نئی شکل دی جارہی ہے-‘
الراجحی کے مطابق ’نجی اداروں کے مالکان اور منتظمین اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ  ورکشاپس کر رہے ہیں جن میں لیبر مارکیٹ کی نئی حکمت عملی ترتیب دی جائے گی-‘
’کوشش کی جارہی ہے کہ سعودی عرب میں ملازمت کا نیا ماحول پیدا ہو- لیبر مارکیٹ سے تعلق رکھنے والے تمام فریقوں کا معیار زندگی بلند ہو- عالمی لیبر مارکیٹس میں آنے والی تبدیلیوں کے مطابق یہاں بھی مناسب ردوبدل ہو- ہماری لیبر مارکیٹ بین الاقوامی مسابقت کے ہم پلہ ہو-‘
الراجحی نے کہا کہ ’سعودائزیشن کی سکیمیں 2019 اور 2020 کے دوران کامیاب رہیں- ان کے عمدہ نتائج برآمد ہوئے- 4 لاکھ 20 ہزار سے زیادہ سعودیوں کو روزگار ملا-‘
الراجحی نے بتایا کہ ’جنوری 2021 کے  دوران 28 ہزار سعودیوں کو روزگار فراہم کیا گیا-‘
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: