Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حوثی بے گھر افراد کو بطور ڈھال استعمال کر رہے ہیں: یمنی وزیر

مقامی ملٹری افسر نے عرب نیوز کو بتایا کہ 27 حوثیوں سمیت چار حکومتی فوجی ہلاک ہوئے ہیں (فوٹو: روئٹرز)
یمن کے شہر مارب میں جمعرات کو ہونے والی شدید جھڑپ میں درجنوں حوثیوں اور حکومتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد مقامی عہدیداروں اور غیرسرکاری تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ اس لڑائی کا یمن میں انسانی بحران پر بڑا اثر پڑے گا۔
عرب نیوز کے مطابق جمعرات کو مارب کے علاقے کسارا، سرواہ، مراد، جداآن اور المخدرا میں شدید جھڑپ شروع ہو گئی جب حکومتی فورسز اور اس کے اتحادی قبائلیوں نے تسلسل کے ساتھ ہونے والے حوثی حملوں کے جواب میں کارروائی کی۔
مقامی ملٹری افسر نے عرب نیوز کو بتایا کہ 27 حوثیوں سمیت چار حکومتی فوجی ہلاک ہوئے ہیں جن میں فیلڈ ملٹری کمانڈر بریگیڈیئر احمد الشراآبی بھی شامل ہیں۔
ان کی ہلاکت اس وقت ہوئی جب اتحادی جنگی جہازوں نے حوثی جنگجوؤں کو نشانہ بنایا۔
حکومت کے حمایتیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مارب کے پہاڑی اور صحرائی علاقوں میں درجنوں حوثی جنگجو مردہ حالت میں پڑے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق خطے میں شدید جھڑپ کے دوران ایک ہی ہفتے میں 700 حوثی مارے گئے ہیں۔
جھڑپ میں حالیہ اضافہ رواں ماہ کے اوائل میں اس وقت ہوا جب ایران کے حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں نے سٹریجک اہمیت کے تیل سے مالامال مارب پر قبضے کے لیے ایک بار پھر کارروائی شروع کی تھی۔ مارب دارلحکومت صنعا سے ایک سو بیس مکلو میٹر دور مشرق میں  ہے جہاں 2014 میں ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا نے قبضہ کیا تھا۔
یمنی فوج کے ترجمان جنرل عبداللہ مجلی نے عرب نیوز کو بتایا کہ فوجی دستوں اور اتحادی قبائلیوں نے حوثیوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔
یمن کے فوجی افسر نے عرب اتحاد کے جنگی جہازوں کے کردار کو سراہا جنہوں نے فوجی دستوں اور قبائلی افراد کے لیے حوثیوں کو مارب کے جنگی میدان میں پیچھے دھکیلنے کی راہ ہموار کی۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق خطے میں شدید جھڑپ کے دوران ایک ہی ہفتے میں 700 حوثی مارے گئے ہیں (فوٹو: عرب نیوز)

یمن کے سرکاری حکام اور انسانی حقوق کی تنظیمیں حوثی کی پُرتشدد کارروائیوں کے مارب میں رہنے والے ہزاروں بے گھر افراد پر پڑنے والے اثرات پر بارہا تحفظات کا اظہار کر چکی ہیں۔
یمن کے وزیر اطلاعات معمر العریانی نے حوثیوں پر مارب میں بے گھر افراد کے کیمپوں کو نشانہ بنانے اور لوگوں کو بطور ڈھال استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا ہے کہ باغیوں کی پُرتشدد کارروائیاں شہر میں پناہ گزین 20 لاکھ افراد کو بے گھر کر دیں گی۔
یمنی وزیر نے اپنی ایک ٹوئٹر پوسٹ میں لکھا کہ ’ہم حوثی ملیشیا کے مارب صوبے میں پناہ گزینوں کے کیمپوں کے خلاف جرائم پر بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘
سعودی عرب کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب عبداللہ المعلمی نے سکیورٹی کونسل کے دو گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں یمن میں حوثیوں کی حالیہ پُرتشدد کارروائیوں پر روشنی ڈالی۔
عرب نیوز کو انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ تشدد میں اضافہ حوثیوں میں مایوسی کو ظاہر کرتا ہے۔

شیئر: