Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ضمنی انتخابات کے دوران بدنظمی، ڈسکہ میں فائرنگ سے دو افراد ہلاک

صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں دو قومی اور دو صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا سلسلہ جاری ہے۔
جمعے کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں پولنگ کے عمل کے دوران جگہ جگہ بدنظمی کے واقعات دیکھنے میں آئے۔ 
پولیس کے مطابق ڈسکہ میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 میں صورت حال کشیدہ رہی اور گوئند کے پولنگ سٹیشن پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ ایم ایس تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

 

عینی شاہدین کے مطابق ڈسکہ میں پولنگ کے دوران شدید بدنظمی دیکھنے آئی جبکہ نامعلوم افراد کی جانب سے ہوائی فائرنگ کے واقعے بھی رپورٹ ہوئے۔ گورنمنٹ ہائی سکول نسبت روڈ کے پولنگ سٹیشن پر نامعلوم کار سواروں نے فائرنگ کی اور موقع سے فرار ہو گئے۔ 
ڈسکہ مین بازار میں بھی قائم پولنگ سٹیشن کے قریب چار نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے ووٹرز میں خوف وہراس پھیل گیا۔ 
ڈسکہ کلاں میں بھی رنگیلا چوک کے قریب پولنگ سٹیشن کے قریب نامعلوم افراد نے فائرنگ کی، فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس اور بھگدڑ مچ گئی، نامعلوم ملزمان موقع سے فرار ہو گئے۔
ڈسکہ پوسٹ گریجویٹ کالج کے سامنے بھی نامعلوم افراد پولیس کی موجودگی میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔
دوسری طرف پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے کارکن ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے اور خوب نعرے بازی کی۔ مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے خواتين کے پولنگ سٹيشن پر دھاوا بھی بولا اور عمارت کا گيٹ زبردستی کھولنے کی کوشش کی۔
وزيرآباد میں بھی پی پی 51 کے ضمنی انتخاب کے دوران بھی بدنظمی دیکھنے میں آئی اور اسلاميہ پولنگ سٹيشن پر پولنگ روک دی گئی۔ سوہدرہ میں ویٹرنری ہسپتال کے باہر مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں تصادم ہوا۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ڈسکہ کے ضمنی الیکشن میں فائرنگ کے واقعے کانوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے ٹوئٹر بیان میں ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ڈسکہ کلاں پولنگ سٹیشن پر پولیس نے ووٹرز پر بدترین تشدد کیا ہے۔ پولیس عوام کی ملازم ہے یا پی ٹی آئی کی؟‘
وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے ڈسکہ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن پر ’غنڈہ گردی‘ کا الزام عائد کیا۔

ڈسکہ میں اصل مقابلہ مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے امیدواروں کے درمیان ہے (فوٹو: اے ایف پی)

ان کا کہنا تھا کہ ’ڈسکہ میں ہونے والی فائرنگ کے پیچھے مسلم لیگ ن کا ہاتھ ہے اور اس نے ماحول کو پرتشدد بنایا۔‘
وزیراعلیٰ نے فائرنگ کے واقعہ میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم دیا ہے۔  فائرنگ عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ ملزمان کو قانون کی گرفت میں لا کر مزید  کارروائی کی جائے، قانون کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی اور ملزمان کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ جمعہ کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ (پنجاب)، این اے 45 کُرم (خیبر پختونخوا)، پی پی 51 گوجرانوالہ (پنجاب) اور پی کے 63 نوشہرہ (خیبرپختنونخوا) میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کی گئی۔

شیئر: