Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیرستان: چار خواتین کے قتل میں ’ملوث‘ کمانڈر حسن سجنا آپریشن میں ہلاک

پیر کو شمالی وزیرستان میں این جی او میں ملازمت کرنے والی چار خواتین کو دہشت گردوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
سکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کےعلاقے میرعلی میں خفیہ اطلاع پر کیے گئے آپریشن کے دوران کالعدم تنظیم حافظ گل بہادرگروپ کے کمانڈرحسن عرف سجنا کو ہلاک کر دیا ہے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہلاک حسن عرف سجنا گزشتہ روز میرعلی میں چار خواتین این جی او ورکرز کے قتل میں ملوث تھا۔
 
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آپریشن کےدوران بڑی مقدار میں ہتھیار اور گولہ بارود برآمد کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ہلاک کمانڈر سکیورٹی فورسز اور پرامن شہریوں کے خلاف دہشت گرانہ کاروائیوں بشمول آئی ای ڈی حملے، اعوا برائے تاوان، ٹارگٹ کلنگ، بھتہ لینے سمیت دہشت گردوں کی بھرتی میں ملوث تھا۔
خیال رہے پیر کو شمالی وزیرستان میں ایک غیر سرکاری تنظیم میں ملازمت کرنے والی چار خواتین کو دہشت گردوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
شمالی وزيرستان کی پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ’یہ چاروں خواتین سباؤن نامی این جی او میں دست کاری کی تربیت دیتی تھیں۔ پولیس کے مطابق ’یہ واقعہ شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی پولیس سٹیشن کی حدود میں پیش آیا ہے۔
ہلاک ہونے والوں میں ناہید بی بی، ارشاد بی بی، عائشہ بی بی اور جویریہ بی بی شامل ہیں، جبکہ ایک خاتون مریم بی بی حملے میں بچ گئی تھی۔
 

شیئر: