Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بحرین میٹرو پراجیکٹ کے لیے نجی شراکت کا خواہاں

یہ منصوبہ اربن ٹرانزٹ کے چار لائنوں کے نیٹ ورک پر مشتمل ہے(فوٹو ٹوئٹر)
بحرین  کی وزارت ٹرانسپورٹ اینڈ ٹیلی کمیونیکیشنز (ایم ٹی ٹی) نے ایک نئے پروکیرمینٹ پروسیس کا آغاز کیا ہے جس سے شہریوں کے لیے میٹرو نیٹ ورک بنانے کے منصوبوں کے لیے نجی شعبے کو راغب کیا جائے گا۔  
ایم ٹی ٹی ایک مکمل خودکار،سٹیٹ آف دی آرٹ اور ڈرائیور لیس پبلک میٹرو سسٹم کی تعمیر کے لیے عوامی نجی شراکت  کے حصے کے طور پر علاقائی اور عالمی کمپنیوں کی شراکت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
بحرینی حکام اس پروجیکٹ کو متعارف کروانے اور ممکنہ شراکت داروں کی دلچسپی کا اندازہ کرنے کے لیے مارچ کے پہلے ہفتے میں عالمی مارکیٹ ورچوئل ساؤنڈنگ فورم کی میزبانی کریں گے۔
کنسلٹنسی فرم کے پی ایم جی اس منصوبے کے لیے مالی، تکنیکی اور قانونی مشیر ہو گی۔
یہ منصوبہ 109 کلومیٹر ریل پر مبنی اربن ٹرانزٹ کے چار لائنوں کے نیٹ ورک پر مشتمل ہے جو کہ مرحلہ وار بنائے جائیں گے۔
پہلے مرحلہ دو لائنوں پر مشتمل ہو گا جس کی تخمینہ لمبائی 28.6 کلومیٹر ہو گی اور اس میں 20 سٹیشنز شامل ہوں گے جن میں دو انٹرچینج ہوں گے۔ یہ دونوں لائنیں مرکزی مقامات جیسے بحرین کے بین الاقوامی ہوائی اڈے بڑے رہائشی، تجارتی اور سکول کے مقامات کو مربوط کریں گی۔
بحرین کے وزیر برائے ٹرانسپورٹ اینڈ ٹیلی کمیونیکیشنز انجنئیر کمال بن احمد محمد نے کہا ’وزارت جدت کی حوصلہ افزائی، افادیت پیدا کرنے اور اس منصوبے کے لیے پیسہ کی بہترین قیمت فراہم کرنے کے لیے نجی نجی شعبے کے ساتھ عوامی نجی شراکت داری کی بنیاد پر تعاون کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا ’یہ نقطہ نظر حکومت کی سہولت کار اور ریگولیٹر کی حیثیت سے کام کرنے کے ساتھ معیشت میں نجی شعبے کی فعال شرکت کو قابل بنائے جانے کی ہماری قیادت کے عزم کا عکاس ہے۔‘
بحرین کا میٹرو پروجیکٹ ملک کے 32 بلین ڈالر کے بڑے سکیل انفراسٹرکچر منصوبوں میں تازہ ترین منصوبہ ہے۔

شیئر: