Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودائزیشن کے فیصلوں پر کہاں کتنا عمل درآمد ہوا؟

سعودائزیشن کے فیصلوں کی پابندی کا تناسب 96 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔(فوٹو سبق)   
سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے ماتحت تفتیشی ٹیموں نے سعودائزیشن کے فیصلوں پر عمل درآمد کا تناسب کا جائزہ لینے کے لیے جنوری 2021 کے دوران 60 ہزار سے زیادہ چھاپے مارے ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق وزارت افرادی قوت نے اس حوالے سے بیان میں بتایا کہ سعودائزیشن کے فیصلوں کی پابندی کا تناسب 96 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ 
سب سے زیادہ پابندی قصیم ریجن میں کی گئی جہاں پابندی کی شرح 99 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ سعودائزیشن کے فیصلوں پر عمل درآمد میں 98 فیصد سے نجران دوسرے، 97 فیصد سے ریاض تیسرے نمبر پر رہا ہے۔ 
وزارت افرادی قوت کے ماتحت انسپکٹرز کی ٹیموں نے  چھاپہ مہم کے دوران 17700 خلاف ورزیاں ریکارڈ کیں۔
سعودائزیشن کے فیصلوں کی سب سے زیادہ خلاف ورزیاں مکہ مکرمہ ریجن میں (606) رہیں ہیں، ریاض ریجن (284) خلاف ورزیوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔ 
وزارت افرادی قوت نے نجی اداروں کے مالکان کو ہدایت کی کہ وہ سعودائزیشن کے فیصلوں پر عمل درآمد کی سختی سے پابندی کریں۔ اس حوالے سے کسی بھی ادارے کے خلاف کارروائی میں کسی سے کوئی رعایت نہیں ہوگی۔ 
وزارت افرادی قوت نے اپیل  کی کہ وہ جہاں بھی سعودائزیشن کے فیصلوں پر عمل درآمد کے سلسلے میں کوتاہی، لاپروائی یا خلاف ورزی کا مشاہدہ کریں تو وہ سمارٹ موبائل پر مہیا ایپ ’معاللرصد‘ یا  مشترکہ رابطہ نمبر 19911 پر مطلع کریں۔ 

شیئر: