Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی کے تین اراکین ’لاپتہ‘، نمودار ہونے پر ایک کا ویڈیو بیان

خرم شیر زمان نے پارٹی ممبران کی گمشدگی کا ذمہ دار پیپلز پارٹی کو ٹھہرایا ہے۔ فائل فوٹو: فیس بک خرم شیر زمان
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی پارٹی کے تین اراکین سندھ اسمبلی گزشتہ روز اتوار کی شام سے لاپتہ ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے سوموار کی شام کو پریس کانفرنس میں کہا کہ ممبران صوبائی اسمبلی کو مبینہ طور پر اغوا کیا گیا ہے اور اس کی ذمہ داری انہوں نے سندھ حکومت اور پاکستان پیپلز پارٹی پرعائد کی ہے۔
خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ ان تین ممبران صوبائی اسمبلی سے اتوار کی شام سے رابطہ نہیں ہو رہا اور ان کی گھر والوں کو بھی اس حوالے سے کوئی معلومات نہیں۔ 
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ انہوں نے سندھ حکومت کو اس حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے ان لاپتہ اراکین کو ڈھونڈنے کی درخواست کی ہے۔
تاہم خرم شیر زمان کی پریس کانفرنس کے فوری بعد پی ٹی آئی کے گھوٹکی سے رکن اسمبلی شہریار خان کا ایک وڈیو بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے واضح کیا کہ جن ممبران کے اغوا ہونے کی بات ہو رہی ہے ان میں وہ بھی شامل ہیں۔
شہریار خان نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’بھلا کیوں مجھے کوئی اغوا کرے گا، میں یہاں آپ کے سامنے اور سب کے درمیان موجود ہوں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ وہ پارٹی سے مایوس ہیں، انہوں نے کئی بار وزیراعظم عمران خان سے اسلام آباد جا کر اور کراچی میں گورنر سندھ سے درخواست کی کہ وہ سندھ کے مسائل پر توجہ دیں لیکن ان کی سنوائی نہیں ہوئی۔
شہر یار خان کا کہنا تھا کہ انہیں حلقے کی ترقی کے لیئے کوئی فنڈ نہیں دیا گیا اور نہ ہی پارٹی کے پاس صوبے کی ترقی کا کوئی قابلِ عمل پلان موجود ہے۔
’یہی وجہ ہے کہ ہم سندھ سے تعلق رکھنے والے ممبر صوبائی اسمبلی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ سینیٹ میں ان نمائندوں کو ووٹ نہیں دیں گے جنہیں پارٹی نے بنا مشاورت کے ذاتی پسند کی بنا پر ٹکٹ دیے۔‘
اپنے بیان میں شہریار خان نے واضح کیا کہ انہیں اغوا کرنے کی باتیں مضحکہ خیز ہیں، ’ہمیں بھلا کون اغوا کرے گا۔‘

لاپتہ ہونے والے اراکین سندھ اسمبلی میں سے ایک کریم بخش بلوچ ہیں۔ فوٹو ویڈیو گریب

پریس کانفرنس میں خرم شیر زمان نے کہا کہ ان تمام واقعات کے تانے بانے سینیٹ الیکشن سے ملتے ہیں، پہلے پی ٹی آئی کارکنان کو ووٹ میں خیانت کرنے کی آفرز موصول ہوئیں، اور بعد ازاں اس حوالے سے ممبران کو نامعلوم کالز بھی موصول ہوئیں۔
’تین ممبران سندھ اسمبلی کا مبینہ اغوا بھی اسی واقعے کی ایک کڑی ہے۔‘
خرم شیر زمان نے لاپتہ اراکین سندھ اسمبلی کا نام پریس کانفرنس کے دوران نہیں بتایا، البتہ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے ایک لاپتہ ایم پی اے کا نام کریم بخش بلوچ بتایا جبکہ دیگر دو کے نام نہیں بتائے۔
واضح رہے کہ کریم بخش بلوچ پی ٹی آئی کے کراچی سے منتخب ہوئے رکن سندھ اسمبلی ہیں جن کی ایک وڈیو سوموار کی شام ریلیز ہوئی تھی۔ ویڈیو میں ان کا کہنا تھا کہ وہ پی ٹی آئی کی جانب سے نامزد سینیٹ امیدواروں کو ووٹ نہیں دیں گے کیوں کہ ان امیدواروں پر پیسے کے عوض ٹکٹ خریدنے کا الزام ہے۔ 
کریم بخش بلوچ نے مزید کہا تھا کہ ’تحریک انصاف نے سندھ میں ڈیلیور نہیں کیا اور یہاں عوام کے ساتھ نا انصافی ہو رہی ہے جس کا مداوا نہیں کیا جا رہا۔‘

شیئر: