Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات میں فلپائنی گھریلو ملازمین کی دوبارہ کام کی منظوری کا معاہدہ

یہ معاہدہ دوطرفہ تعاون کے ایک نئے مرحلے کا آغاز ثابت ہوگا۔ (فوٹوگلف انسائڈر)
متحدہ عرب امارات اور فلپائن کے درمیان گھریلو ملازمین کو زیادہ تحفظ فراہم کرنے کے معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں جس کی روشنی میں یو اے ای آئندہ ماہ گھریلو فلپائنی ملازموں کو نوکریوں کی فراہمی شروع کر دے گا۔
عرب نیوز کے مطابق معاہدے میں اپریل 2021 سے سرکاری اداروں کے ذریعے فلپائنی گھریلو ملازمین کی بھرتی شامل ہے۔

امارات میں فلپائنی گھریلو ملازمین کی تعیناتی 2014 سے معطل تھی۔ (فوٹو: گلف نیوز)

ایمریٹس نیوز ایجنسی کے مطابق معاہدے کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کے انڈر سیکرٹری برائے امور انسانی وسائل سیف السویدی نے کہا ہے کہ ’یہ معاہدہ دونوں دوست ممالک کے مابین گھریلو ملازمین کی بھرتی کے حوالے سے دوطرفہ تعاون کے ایک نئے مرحلے کا آغاز ثابت ہو گا۔‘
 سیف السویدی نے معاہدے کے حوالے سے مزید کہا کہ ’یہ معاہدہ بھرتی کے عمل کو کنٹرول اور ریگولیٹ کرنے کے ساتھ تمام فریقین کے حقوق کو تحفظ فراہم کرے گا اور اس تمام عمل کے مجموعی اخراجات کو بھی کم کرے گا۔

ایسی ہی شقیں کویت میں روزگار کے معاہدوں میں بھی شامل ہیں۔ (فوٹو: گلف نیوز)

متحدہ عرب امارات میں فلپائنی گھریلو ملازمین کی تعیناتی 2014 میں معطل کر دی گئی تھی کیونکہ متحدہ عرب امارات نے غیر ملکی سفارت خانوں کو ان کے گھریلو خدمات انجام دینے والے شہریوں کے معاہدوں کی تصدیق کرنے سے روک دیا تھا۔ جبکہ فلپائنی قانون کے تحت ایسے معاہدے کی تصدیق ضروری ہے۔
فلپائنی میڈیا کی مختلف رپورٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ نئی تعیناتی سکیم کا اب ملازمت کے اس دو طرفہ معاہدے کے تحت احاطہ کیا جائے گا، جو فلپائن کے صدر روڈریگو ڈٹرٹے کی ہدایات کے مطابق گھریلو ملازمین کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات فراہم کرتا ہے۔
دو طرفہ معاہدے کے مطابق اگر فلپائنی کارکنوں کے ساتھ کچھ بھی ہو جائے تو اس حوالے سے آجر کے ساتھ ساتھ فلپائنی اور غیر ملکی ریکروٹنگ ایجنسیاں مشترکہ طور پر ذمہ دار ہوں گی۔
فلپائنی محنت کشوں کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ ایسی ہی شقیں کویت میں کئے جانے والے روزگار کے معیاری معاہدوں میں بھی شامل ہیں۔
متحدہ عرب امارات کے عہدیدار نے یہ بھی کہا کہ ان کے فلپائنی ہم منصبوں کے ساتھ مذاکرات ہوئے جن میں متحدہ عرب امارات کی طرف سے گھریلو ملازمین اور دیگر کارکنوں کو کورونا جیسی عالمی وبا سے بچانے کے لیے نافذ کیے جانے والے احتیاطی طریقہ کار کے ساتھ ساتھ مریضوں کو طبی علاج معالجہ فراہم کرنے کی کوششوں پر بھی گفتگو کی گئی ہے۔

شیئر: