Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دہلی پولیس: ’یہ ہم ہیں، یہ حقے ہیں اور اب پارٹی نہیں ہو رہی ہے‘

پولیس کے مطابق ’کچھ پارٹیاں نہ صرف صحت کے لیے مضر ہیں بلکہ غیر قانونی بھی ہیں۔‘ (فوٹو: دہلی پولیس)
انڈیا میں دہلی پولیس بھی وائرل میم ’پارٹی ہو رہی ہے‘ میں حقہ بار پر چھاپہ مار کر شامل ہو گئی ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق اتوار کو پولیس نے حقہ بار پر چھاپہ مار کر 24 حقے قبضے میں لیے اور پھر ایک ٹویٹ میں لکھا کہ  ’یہ ہم ہیں، یہ حقے ہیں اور اب پارٹی نہیں ہو رہی ہے۔‘
’پارٹی ہو رہی ہے‘ کے وائرل ہونے کا آغاز پاکستانی انسٹاگرام انفلوئنسر دانانیر مبین کی ویڈیو سے ہوا اور اس کے بعد میمز کا سلسلہ پاکستان سے انڈیا تک پہنچ گیا۔
دہلی پولیس کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر پرشانت گوتم نے سرکاری ٹوئٹر ہینڈل سے قبضے میں لیے گئے حقوں کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے مزید لکھا کہ ’ کچھ پارٹیاں نہ صرف صحت کے لیے مضر ہیں بلکہ غیر قانونی بھی ہیں۔‘
ایک سینیئر پولیس اہلکار نے کہا کہ سب انسپکٹر پرکاش کشیپ نے خفیہ اطلاع پر مغربی دہلی کے راجوڑی گارڈن کے علاقے میں ایک حقہ بار پر چھاپہ مارا۔
انہوں نے کہا کہ ’پولیس نے دیکھا کہ کورونا وائرس کے ایس او پیز کی بھی خلاف ورزی ہو رہی تھی۔ وہاں سکریننگ مشین یا ہینڈ سینیٹائزرز نہیں تھے اور گاہک حقہ پی رہے تھے۔‘
پولیس کے مطابق کورونا وائرس ایس او پیز کی خلاف ورزی اور عوامی مقام پر تمباکو نوشی کرنے پر حقہ بار کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

شیئر: