Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اردنی کابینہ میں ردوبدل، دس نئے وزرا شامل

کورونا کے دوران  سیاحتی سرگرمیوں میں بھی زبردست کمی کا سامنا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
اردنی وزیراعظم بشر الخصاونہ نے اتوار کو کابینہ  میں ردو بدل کیا ہے  دس نئے وزرا شامل ہوئے ہیں۔ 
اردنی خبر رساں ادارے بترا کے مطابق الخصاونہ نے محمد جمیل النجار کو وزیر پانی و آبپاشی، علی العاید کو وزیر ثقافت، وجیہ عزایزۃ کو وزیر ٹرانسپورٹ اور احمد الزیاداۃ کو وزیر انصاف مقرر کیا ہے۔
 نئی کابینہ میں خالد الحنیفات کو وزیر زراعت، محمد ابو قدیس کو وزیر تعلیم و تربیت اور محمود الخرابشہ کو وزیر قانون اور معن القطامین کو وزیر محنت، صخر دودین کو وزیر اطلاعات اور مازن الفرایا کو وزیر داخلہ بنایا ہے۔
تمام نئے وزرا نے اتوار کو بسمان الزاہر پیلس میں شاہ عبداللہ الثانی کے سامنے حلف اٹھا لیا۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق  الخصاونہ نے  بارہ اکتوبر 2020 کو کابینہ  کی تشکیل کے بعد پہلی بار ترمیم کی ہے- 
اس سے قبل بتایا گیا تھا اردنی وزیر اعظم بشر الخصاونہ اپنی کابینہ میں ردوبدل کریں گے تاکہ آئی ایم ایف کی رہنمائی میں ہونے والی اصلاحات کو تیز کرنے میں مدد مل سکے۔
عرب  نیوز کے مطابق یہ اصلاحات اردون میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعدمعاشی بحالی کے لئے انتہائی اہم ہیں۔

اردن میں حکومت کی مسلسل ناکامی پر بشر الخصاونہ کی تقرری ہوئی تھی۔(فوٹو ٹوئٹر)

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کورونا وائرس کی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ریسٹورنٹ میں ڈنر پارٹی میں شرکت کرنے پر وزیراعظم بشرالخصاونہ نے داخلہ اور انصاف کے وزیروں کو برطرف کردیا تھا۔
گزشتہ اکتوبر میں اردن کے شاہ عبداللہ نے کورونا سے پیدا ہونے والے صحت بحران سے نمٹنے کے حوالے سے عوامی اعتماد بحال کرنے نیز خوشحالی کے وعدے پورے کرنے اور بدعنوانی کے خاتمے کی کوششوں میں حکومت کی مسلسل ناکامی پر بشر الخصاونہ کی تقرری کی تھی۔
بشر الخصاونہ برطانیہ سے تعلیم یافتہ ہونے کے ساتھ ساتھ تجربہ کار سابقہ سفارتکار اور شاہی محل کے معاون کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔
اردن کو گزشتہ 2 ماہ سے زیادہ عرصے سے متعدی قسم کے کورونا وائرس کا سامنا ہے اور کورونا کیسز کی تعداد میں اضافہ بھی ہو رہا ہے۔
اس دوران ابتر ہوتی ہوئی معاشی صورتحال اور ساتھ ہی ہنگامی قوانین کے تحت عوامی آزادیوں پرعائد کی جانیوالی پابندیوں نے عوام میں بے چینی پیدا کر دی ہے۔
معاونین کا کہنا ہے کہ وزیراعظم الخصاونہ سے امید کی جارہی تھی کہ وہ ہارورڈ سے تعلیم یافتہ محمد الاسیس کو وزیر خزانہ کے عہدے پر برقرار رکھیں گے۔
انہوں نے کورونا کی وبا کے دوران معیشت کو جس طرح سنبھالا اس پرعالمی مالیاتی فنڈ نے ان کی تعریف کی اور اردن کے اصلاحاتی ایجنڈے پر اعتماد کا اشارہ کرتے ہوئے 1.3ارب ڈالر کے 4 سالہ آئی ایم ایف پروگرام پر بات چیت کی۔

اردن میں گزشتہ 2 ماہ سے کورونا کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔(فوٹو سوشل میڈیا)

لاک ڈاؤن ، سرحدوں کی بندش اور کورونا کے دوران  سیاحتی سرگرمیوں میں بھی زبردست کمی کا سامنا ہے لیکن حکومت اور آئی ایم ایف دونوں نے امسال اسی شدت سے معیشت میں بہتری کی پیش گوئی کی ہے۔
عہدیداروں کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی اصلاحات کے لئے اردن کی وابستگی اور بہترصورتحال پر سرمایہ کاروں کے اعتماد نے ایک ایسے وقت میں ملک کو مستحکم خودمختاری کی درجہ بندی برقرار رکھنے میں مدد دی ہے جب دوسری ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کی درجہ بندی میں کمی کی جا رہی تھی۔
 

شیئر: