Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سنجرانی اور آفریدی کامیاب مگر گیلانی کے سات مسترد ووٹوں پر تنازع

ایوان بالا میں یہ چیئرمین سینیٹ کا 13واں جبکہ ڈپٹی چیئرمین کا 14واں انتخاب ہے۔ (فوٹو: اردو نیوز)
حکومت کی جانب سے نامزدکردہ صادق سنجرانی نے چیئرمین سینیٹ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ پریزائیڈنگ افسر سید مظفر حسین شاہ نے صادق سنجرانی سے عہدے کا حلف لیا۔
جمعے کو چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے ووٹنگ میں صادق سنجرانی نے 48 اور یوسف رضا گیلانی نے 42 ووٹ حاصل کیے جبکہ آٹھ ووٹ مسترد ہوئے۔
مزید پڑھیں
ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد پریزائیڈنگ افسر نے ایوان کو بتایا کہ ’میں یوسف رضا گیلانی کے نام پر مہر لگانے سے سات ووٹ مسترد کر چکا ہوں۔‘
جس پر پیپلز پارٹی کے سینیٹر فاروق نائیک نے ووٹ مسترد ہونے کو یہ کہتے ہوئے چیلنج کیا کہ ’کہیں نہیں لکھا کہ بیلٹ پیپر کے اندر خانے پر مہر لگائیں‘ تاہم پریزائیڈنگ افسر نے یوسف رضا گیلانی کے سات ووٹ مسترد کرتے ہوئے صادق سنجرانی کی جیت کا اعلان کر دیا۔
پریزائیڈنگ آفیسر نے خفیہ رائے شماری کے ذریعے چیئرمین کا انتخاب کروایا جس میں ارکان نے حروف تہجی کے اعتبار سے ووٹ ڈالے۔
سینیٹ میں موجود 98 سینیٹرز نے ووٹ کاسٹ کیا، جماعت اسلامی کےسینیٹر مشتاق احمد ووٹ ڈالنے نہیں آئے جبکہ اسحاق ڈارکا نوٹیفکیشن الیکشن کمیشن نےمعطل کر رکھا ہے۔
اس مقابلے میں سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی اور موجودہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی شکل میں دو بڑے امیدوار پہلی بار میدان میں اترے تھے۔

پریزائیڈنگ افسر نے ایوان کو بتایا کہ ’میں یوسف رضا گیلانی کے نام پر مہر لگانے سے سات ووٹ مسترد کر چکا ہوں۔‘ (فوٹو: روئٹرز)

مرزا محمد آفریدی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب

حکومت کی جانب سے نامزد امیدوار مرزا محمد آفریدی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہو گئے ہیں اور انہوں نے اپنے عہدے کا حلف بھی اٹھا لیا ہے۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے 98 ووٹ کاسٹ ہوئے۔ نو منتخب چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے انتخابی عمل شروع کرایا تھا۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے حکومت کی جانب سے مرزا محمد آفریدی اور اپوزیشن کی جانب سے عبدالغفور حیدری کے درمیان مقابلہ ہوا۔ 

پولنگ بوتھ میں ’خفیہ‘ کیمروں کی تنصیب کا معاملہ

جمعے کو پاکستان کی سینیٹ میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب سے قبل اپوزیشن نے کچھ تصاویر شیئر کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ ’پولنگ بوتھ میں کیمرے اور مائیکروفون لگا کر حکومت دھاندلی کی کوشش کر رہی ہے۔‘

دوسری طرف حکومتی وزرا نے بھی اس معاملے کو اپوزیشن کا ’ڈرامہ‘ قرار دیتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
اس پر پولنگ بوتھ میں خفیہ کیمروں کی تنصیب کے معاملے کی تحقیقات کے لیے پریزائڈنگ آفیسر سید مظفر حسین شاہ نے سینیٹ کی چھ رکنی کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دے دیا ہے۔

شیئر: