Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملازمت کے نئے معاہدے میں اقامے کی فیس کس کے ذمہ ہے؟

نیا قانون 14 مارچ سے نافذ ہے جس میں ورک ایگریمنٹ بنیادی شرط  ہے(فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پر عمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے۔ آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہے ان سے آگاہی ضروری ہے۔
 سعودی عرب میں نیا قانون 14 مارچ سے نافذ ہو گیا ہے جس میں ورک ایگریمنٹ بنیادی شرط  ہے۔ نئے قانون میں اقامہ اوراس کی فیس کے حوالے سے تارکین نے وزارت افرادی قوت کے ٹوئٹر اکاونٹ پرسوالات کیے ہیں۔ 
 ایک شخص نے وزارت افراری قوت کے شعبہ ’کسٹمرکیئر‘ کے ٹوئٹر پر ملازمت کے نئے معاہدے کے حوالے سے پوچھا ہے کہ اب کارکن کا اقامہ اور اس پرعائد فیس ’مقابل المالی‘ کی ادائیگی کس کے ذمہ ہوگی؟‘ 
 وزارت افرادی قوت کی جانب سے  بتایا گیا کہ ’محنت کے قانون کی شق 40 کے تحت آجر اس امر کا ذمہ دار ہے کہ وہ کارکن کے اقامہ کی فیس اور اس حوالے سے عائد جرمانے ادا کرے‘۔ 
   فائنل ایگزٹ کے حوالے سے ایک شخص نےدریافت کیا کہ میرا اقامہ چھ ماہ سے ایکسپائر ہے اور میں خروج نہائی (فائنل ایگزٹ) پرجانا چاہتا ہوں؟ 
جوازات کی جانب سے کہا گیا کہ خروج نہائی کےلیے لازمی ہے کہ اقامہ کارآمد ہواس کے بعد ہی خروج نہائی یا خروج وعودہ لگایاجاسکتا ہے۔ 
واضح رہے مملکت میں غیر ملکی کارکنوں کے لیے اقامہ انتہائی اہم ہےاگر اقامہ ایکسپائرہوجائے تو تمام معاملات سیز کرد یے جاتے ہیں جس کے بعد بینک اکاونٹ آپریٹ ہوتا ہے اور نہ دیگر معاملات انجام دیے جاسکتے ہیں۔ 
قانون کے مطابق اگر کسی غیر ملکی کارکن کے اقامے کی مدت ختم ہوئے 3 دن ہو چکے ہیں اس صورت میں اس پر 500 ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔ دوسرے برس بھی اقامہ ایکسپائر ہونے پر ایک ہزار ریال جرمانہ عائد ہوتا ہے جبکہ تیسری بار تجدید میں تاخیر پرغیر ملکی کارکن کو مملکت کے بے دخل کردیا جاتا ہے۔

خروج وعودہ کے لیے لازمی ہے کہ پاسپورٹ کی کم از کم مدت 3 ماہ سے زیادہ ہو۔(فوٹو ٹوئٹر)

 خروج وعودہ کے حوالے سے ایک شخص نے پوچھا ہے کہ ’میرے پاسپورٹ کی مدت 60 دن ہے۔ کیا 50 دن کا خروج وعودہ حاصل کرسکتا ہوں‘؟ 
 جوازات کا کہنا تھا کہ بیرون مملکت سفر کےلیے خروج وعودہ حاصل کرنے کے لیے لازمی ہے کہ پاسپورٹ کی کم از کم مدت 3 ماہ سے زیادہ ہو۔ 
واضح رہے خروج وعودہ کے لیے جوازات کی جانب سے پاسورٹ کی مدت کا تعین کیا گیا ہے کیونکہ غیر ملکی کارکن کے پاسپورٹ کا نمبر اور دیگر تفصیلات جوازات کے سسٹم میں فیڈ ہوتی ہیں۔
نیا پاسپورٹ بنانے کے بعد نئے پاسپورٹ کی تفصیلات جوازات کے سسٹم میں فیڈ کرنا لازمی ہوتا ہےاس لیے بیرون مملکت خروج وعودہ پر جانے والے کےلیے لازمی ہے کہ پاسپورٹ کی مدت کم از کم 3 ماہ ہو۔ 
اگر جانا انتہائی ضروری ہو تو اور پاسپورٹ کی تجدید جلد ممکن نہ ہونے کی صورت میں سفارتخانے سے عارضی طورپر مدت میں توسیع کرائی جاسکتی ہے جس کے بعد توسیع کی گئی مدت کا اندراج جوازت میں کرانا ممکن ہے۔
خیال رہے یہ ہنگامی حالت کے لیے ہوتا ہے بصورت دیگر بہتر ہے کہ پاسپورٹ تجدید کرانے کے بعد ہی خروج عودہ حاصل کیاجائے۔  

شیئر: