Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روسی صدر سے متعلق امریکی صدر کا تبصرہ ’ناقابل قبول‘: طیب اردوغان

ترک صدر رجب طیب اردوغان اکثر روسی صدر سے ملتے ہیں اور ٹیلی فون پر رابطہ بھی کرتے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
ترک صدر رجب طیب اردوغان نے جمعے کو کہا ہے کہ ’روس کے صدر سے متعلق امریکی صدر کا تبصرہ ناقابل قبول ہے اور یہ امریکی صدر کے شایان شان نہیں۔‘
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ترک صدر نے استنبول میں صحافیوں سے گفتگور کرتے ہوئے کہا کہ ’میرے خیال میں پوتن نے ہوشیاری سے جواب دے کر وہ کیا ہے، جو ضروری تھا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ اس قسم کے تبصرے کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اے بی سی نیوز کو انٹرویو میں کہا تھا کہ ولادیمیر پوتن کو 2020 کے صدارتی انتخاب میں  روڑے اٹکانے کی ’قیمت ادا کرنا پڑے گی۔‘
امریکی صدر جو بائیڈن نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو قاتل کہا تھا۔
امریکی صدر نے اس سوال کہ ’کیا وہ ولادیمیر پوتن کو ’قاتل‘ سمجھتے ہیں؟‘ کے جواب میں کہا تھا ’ہاں میں سمجھتا ہوں۔
جس کے جواب میں روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا تھا کہ ’جو کہتا ہے، وہ خود ہوتا ہے۔‘
انہوں نے امریکی صدر پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہر کوئی دوسرے کو اپنے جیسا ہی سمجھتا ہے۔‘
انقرہ اور واشنگٹن جو کہ نیٹو اتحادی بھی ہیں، حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے تعلقات کئی معاملات پر تناؤ کا شکار ہیں۔
اردوغان کے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ قریبی تعلقات تھے، تاہم ابھی نئےامریکی صدر جوبائیڈن کے ساتھ راہ و رسم بننا باقی ہے۔
لیبیا اور شام کے تنازعات میں مخالف فریقوں کی حمایت کرنے کے باوجود حالیہ برسوں میں ترکی اور روس کے درمیان مضبوط سٹریٹیجک تعلقات قائم ہوئے ہیں۔
ترک صدر رجب طیب اردوغان اکثر روسی صدر سے ملتے ہیں اور ان سے ٹیلی فون پر رابطہ بھی کرتے ہیں۔ ترک صدر روسی ہم منصب کو دوست قرار دیتے ہیں۔

شیئر: