Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ویکسین لگوانے سے قبل ہی وزیراعظم کورونا کا شکار ہو چکے تھے‘ 

وزیراعظم عمران خان نے دو روز قبل ہی کورونا ویکسین کی پہلی خوراک لگوائی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ ’زیادہ امکان اس بات کا ہے کہ ویکسین لگوانے سے قبل ہی وزیراعظم کو کورونا وائرس ہو چکا تھا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’وزیراعظم عمران خان میں کورونا کی علامات بہت معمولی نوعیت کی ہیں۔ ان کی طبیعت بہتر ہے اور وہ ہشاش بشاش ہیں۔‘
انہوں نے واضح کیا کہ ’وزیراعظم نے دو روز قبل ویکسین لگوائی تھی تاہم کوئی بھی ویکسین فوری اثر نہیں دکھاتی اور انسان کے جسم میں قوتِ مدافعت دو سے تین ہفتے بعد پیدا ہوتی ہے۔‘
’جن لوگوں سے وہ رابطے میں تھے ہم بھی ان کے ساتھ رابطے میں ہیں، ہماری درخواست ہے کہ وہ بھی خود کو آئسولیٹ کرلیں۔‘

 

انہوں نے کہا کہ ’ہمیں پوری امید ہے کہ وہ جلد صحت یاب ہوجائیں گے۔‘
وزیر منصوبہ بندی اور این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ’وزیراعظم عمران خان کورونا ویکسین لگوانے سے قبل ہی کورنا سے متاثر ہو چکے تھے۔‘
 اسد عمر نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعظم عمران خان کی صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’وزیراعظم نے جمعرات کو ہی کورونا ویکسین لگوائی تھی اس لیے کچھ لوگ ویکسین کی افادیت پر بھی سوال اٹھا رہے ہیں۔‘ 
اسد عمر نے عوام سے کورونا ویکسین لگوانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ’علامات ظاہر ہونے میں کچھ دن لگتے ہیں، اس لیے یہ واضح ہے کہ عمران خان ویکسین لگوانے سے قبل ہی کورونا سے متاثر ہو چکے تھے۔ براہ مہربانی ویکسین لگوائیں۔‘  
وزیراعظم عمران خان کی کورونا رپورٹ مثبت آنے کے بعد وزارت قومی صحت نے ٹوئٹر پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’وزیراعظم عمران خان کو کورونا ویکسین کی مکمل خوراک نہیں دی گئی تھی بلکہ انہیں دو روز قبل ہی پہلی خوراک ہی دی گئی تھی جو کہ کارآمد ثابت ہونے کے لیے بہت قلیل وقت ہے۔‘  

شہباز گِل کے مطابق ’وزیراعظم عمران خان کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد اپنی رہائش گاہ پر قرنطینہ میں ہیں‘ (فوٹو: اے ایف پی)

وزارت کے ٹوئٹر ہینڈل سے کی گئی ٹویٹ میں واضح کیا گیا کہ ’کورونا ویکسین کی دوسری خوراک لگوانے کے دو سے تین ہفتوں بعد اینٹی باڈیز پیدا کرتی ہے۔‘ 
وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’وزیراعظم صاحب کا کورونا ٹیسٹ آج (سنیچرکو) ہی کیا گیا ہے۔ براہ مہربانی اس کو کورونا ویکسین کے ساتھ مت جوڑیں۔ ویکسین لگنے کے چند ہفتے بعد قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے۔ اپنے بزرگوں اور پیاروں کو ویکسین ضرور لگوائیں۔‘  
شہباز گل کے مطابق وزیراعظم عمران خان کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد اپنی رہائش گاہ پر قرنطینہ میں ہیں۔ ’اللہ کا شکر ہے کہ ان کی علامات شدید نہیں ہیں۔ بہت ہلکی سی کھانسی اور ہلکا سا بخار ہے۔ اللہ انہیں جلد صحت یاب کرے۔آمین۔ آپ کو ان کی صحت کے بارے میں آپ ڈیٹ دیتے رہیں گے۔‘  

شیئر: