Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سات سال میں یمن کے لیے17 ارب ڈالر کی سعودی امداد

شاہ سلمان مرکز یمنی بھائیوں کی ہر طرح سے مدد کر رہا ہے- (فوٹو: الاخباریہ)
یمن میں سعودی سفیر نے کہا کہ 2014 سے اب تک سعودی عرب 17 ارب ڈالر سے زیادہ امداد فراہم کر چکا ہے اور یمنی حکومت کی مدد جاری رکھے ہوئے ہے۔ 
یمن میں متعین سعودی سفیر محمد آل جابر نے کہا کہ سعودی عرب نے گزشتہ برسوں کے دوران اربوں ڈالر اور تیل کی فراہمی کے ذریعے یمنی حکومت کی مدد کی ہے۔ سعودی عرب یمنی حکومت کی مدد اور اس کی اقتصادی ضروریات پوری کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ 
اخبار 24 کے مطابق سعودی سفیر نے یمنی بحران کے خاتمے کے لیے سعودی امن فارمولے کے حوالے سے پریس کانفرنس میں کہا کہ سعودی عرب برسہا برس سے یمن کی مدد کر رہا ہے۔ سیاسی بحران شروع ہونے سے پہلے بھی مدد کر رہا تھا۔ مملکت نے 2012 میں یمن کے سینٹرل بینک میں ایک ارب ڈالر جمع کرائے تھے۔ سعودی عرب نے یمن میں بجلی گھر چلانے کے لیے 3.2 ارب ڈالر مالیت کا تیل فراہم کیا۔ 2012 اور 2013 کے درمیان 7.5 ارب ڈالر یمن کو بطور امداد دیے۔ 
آل جابر نے مزید کہا کہ سعودی عرب ستمبر 2014 میں سیاسی بحران کے وقت سے لے کر اب تک 17 ارب ڈالر سے زیادہ کی رقم سے یمن کی مدد کر چکا ہے۔ اس میں وہ 2.2 ارب ڈالر شامل ہیں جو یمن کے سینٹرل بینک میں ڈیپازٹ کیے گئے ہیں۔ 
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب انسانی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے بھی یمن میں امدادی سکیمیں نافذ کرتا رہا ہے۔ 2015 میں شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات قائم ہوا۔ مرکز اپنے قیام کے بعد سے یمن میں انسانی خدمات بڑے پیمانے پر انجام دے رہا ہے۔
سفیر نے زور دے کر کہا کہ سعودی عرب وزیراعظم معین عبدالملک کی قیادت میں یمنی حکومت کی مدد جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ یمن کی ضرورتیں پوری کی جائیں گی خواہ وہ اقتصادی ہوں یا بنیادی ڈھانچے سے تعلق رکھتی ہوں۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: