Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خاشقجی کیس میں اقوام متحدہ کی تفتیش کار کو نقصان پہنچانے کی دھمکی نہیں دی: سعودی عہدیدار

ایک سینیئر سعودی عہدیدار نے جمعرات کو اس بات کی تردید کی ہے کہ انہوں نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی اقوام متحدہ میں تحقیقات کرنے والی ہیومن رائٹس ایکسپرٹ کو نقصان پہنچانے کی دھمکی دی تھی۔ اقوام متحدہ نے ہیومن رائٹس ایکسپرٹ کے بیان تصدیق کی تھی۔
عرب نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کی ماورائےعدالت قتل سے متعلق ایکسپرٹ ایگنس کلمارڈ نے کہا ہے کہ جنیوا میں جنوری 2020 کو ہونے والے ایک اجلاس میں ایک سعودی عہدیدار نے دھمکی دی تھی کہ اگر کلمارڈ کو قابو نہ کیا گیا تو وہ ’انہیں دیکھ لیں گے‘۔ یہ دھمکی انہوں نے خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کے بعد دی تھی۔
کلمارڈ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے عہدیدار ان ریمارکس کو قتل کی دھمکی پر محمول کررہے ہیں۔
اقوام متحدہ نے بدھ کو ان کے اس بیان کی تصدیق کرتے ہوئے ریمارکس کو ایک دھمکی قرار دیا ہے۔
ایگنس کلمارڈ اور نہ ہی اقوام متحدہ نے یہ تبصرہ کرنے والے سعودی اہلکار کی شناخت کی ہے۔
دوسری طرف سعودی عرب میں ہیومن رائٹس کمیشن کے سربراہ  ڈاکٹر عواد بن صالح العواد نے جنیوا اجلاس میں دھمکی کے دعوے کو من گھڑت قرار دیا ہے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق العواد نے ٹوئٹر کے اکاؤنٹ پر بیان میں کہا کہ ’میرے علم میں یہ بات آئی ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی عہدیدار ایگنس کلمارڈ اور اقوام متحدہ کے بعض عہدیدار یہ خیال کررہے ہیں کہ میں نے ایک برس سے زیادہ پہلے کلمارڈ کو اشاراتی زبان میں دھمکی دی تھی‘۔ 
’اس حوالے سے گردش کرنے والی درست تفصیلات مجھے یاد نہیں۔ اس کے باوجود میرا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی مقرر کردہ شخصیت یا کسی اور فرد کو میں نے کبھی نہ تو نقصان پہنچانا چاہا اور نہ ہی کسی کو دھمکی دی ہے‘۔ 
’میں یہ جان کر حیرت محسوس کررہا ہوں کہ میری بات کو اس انداز سے لیا جارہا ہے اور میری گفتگو کو دھمکی قرار دیا جارہا ہے۔ میں تو انسانی حقوق کا دفاع کرنے والے لوگوں میں سے ایک ہوں۔ میں اپنا دن انسانی اقدار سے وابستگی کو یقینی بنانے والی سرگرمیوں میں گزارتا ہوں‘۔ 

شیئر: