Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گیلانی کی مسکراہٹ اور مریم نواز کے ری ٹویٹ، ’بندہ کھل کے خوش بھی نہیں ہو سکتا‘

سید یوسف رضا گیلانی کو قائد حزبِ اختلاف مقرر کرنے کا باضابطہ نوٹی فیکیشن جمعہ 26 مارچ کو جاری ہوا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی موجودہ سیاست جہاں تلخی اور سنجیدگی کی انتہاؤں کو چھو رہی ہے وہیں سوشل میڈیا پر تھوڑی بہت نوک جھوک اور دلچسپ تبصرے ماحول کو کچھ ٹھنڈا کرتے بھی نظر آتے ہیں۔
سب سے پہلے تو ٹوئٹر پر ایکٹیو مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کو ہی لے لیجیے۔ پیپلزپارٹی کے خلاف کئی دن تک نام لیے بغیر ان کی لفظی جنگ اچانک تھمی، اپنے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے مزاح سے بھرے ایک ویڈیو کلپ کو کوٹ ری ٹویٹ کیا اور وہ بھی شدید ہنسنے والی ایموجی کے ساتھ، اس ویڈیو کلپ میں کیپٹن صفدر نے اپنا موازنہ ایک چٹکلے میں آصف علی زرداری سے کیا تھا۔
چونکہ بظاہر پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے درمیان لفظی گولہ باری ابھی تھمی ہوئی ہے، اس لیے یوسف رضا گیلانی کے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر بننے کے بعد سب کی نظریں مریم نواز کے ٹویٹس پر تھیں، تاہم انہوں نے بہرحال ابھی تک احتیاط ہی برتی ہے۔
انہوں نے اس موضوع پر نجی ٹیلیویژن کے یکے بعد دیگرے پانچ ٹویٹس کو ری ٹویٹ کیا۔ جن میں اسی موضوع پر ان کی پارٹی کے جنرل سیکریٹری احسن اقبال کا بیان ہی تحریر تھا۔
جس سے ان کا ’ضبط‘ بھی واضح دکھائی دیتا ہے لیکن ٹوئٹر صارفین بھلا کہاں چپ رہنے والے ہیں۔
ایک مقامی صحافی طارق متین نے مریم نواز کا وہ ٹویٹ، جس میں انہوں نے چیئرمین سینیٹ کا الیکشن ہارنے کے بعد یوسف رضا گیلانی کو ’جلد یا بدیر‘ فتح کی مبارک باد دی تھی اور ساتھ ہی ان کے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر بننے کا نوٹی فیکیشن لگا کر صرف یہ تبصرہ کیا ’خیرمبارک‘۔
اسی طرح ایک اور صحافی اجمل جامی نے اسی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ’جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے۔‘
اس سے بھی دلچسپ صورت حال پارلیمینٹ کی راہداری میں یوسف رضا گیلانی سے صحافی نے سوال پوچھا کہ ’آپ کو کتنے لوگوں کی حمایت حاصل ہے‘ انہوں نے مسکراتے ہوئے جواب دیا ’یہ شیری (رحمان) بتائے گی انہوں نے تو مجھے بس یہاں بلا لیا ہے مجھے پتا ہی نہیں۔‘
صحافی مرتضی علی شاہ نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ’یوسف رضا گیلانی شیری رحمان سے کہہ رہے ہیں کہ جیتنے والا فارمولہ تفصیل سے بیان کریں۔‘ 
ایک صارف نے اسی ویڈیو میں یوسف رضا گیلانی کی مسکراہٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’کیسا کیسا وقت آتا ہے بندہ کھل کے خوش بھی نہیں ہو سکتا۔‘

 

شیئر: