Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین وزیراعظم مودی کے دورہ بنگلہ دیش کے خلاف مظاہرے، چار ہلاک

انڈین وزیراعظم نریندر مودی گولڈن جوبلی تقریبات کے سلسلے میں ڈھاکہ میں موجود ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
بنگلہ دیش میں حکام کے مطابق انڈین وزیراعظم نریندر مودی کے ڈھاکہ کے دورے کے موقع پر پُرتشدد مظاہروں میں ایک سخت مذہبی گیر گروپ کے چار حامی ہلاک ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ مظاہرے ایسے وقت میں ہوئے جب بنگلہ دیش آزادی کی گولڈن جوبلی منا رہا ہے۔
پولیس نے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والے افراد سخت گیر گروپ ’حفاظت اسلام‘ کے رکن تھے۔
چٹاگانگ میڈیکل کالج کے ایک انسپکٹر علاؤالدین نے بتایا کہ ’ہمیں چار لاشیں موصول ہوئیں، ان کو گولیاں لگی ہوئی تھیں۔ ان میں سے تین مدرسے کے طالب علم تھے جبکہ ایک درزی تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مزید چار افراد کی حالت نازک ہے تاہم یہ نہیں معلوم کہ کس نے فائرنگ کی۔
ہاٹھ ہزاری ٹاؤن کے ایک حکومتی نمائندے کا کہنا ہے کہ 15 سو کے قریب حفاظت اسلام کے حامیوں نے وزیراعظم مودی کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے ایک پولیس سٹیشن پر حملہ کیا۔
ہاٹھ ہزاری بنگلہ دیش کا واحد علاقہ ہے جہاں سب سے زیادہ مدارس واقع ہیں۔ یہاں حفاظت اسلام کا ہیڈ کوارٹر بھی ہے جو 2010 میں قائم ہوا تھا۔
خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ملک کی سب سے بڑی سخت گیر مذہبی جماعت ہے۔

گذشتہ کئی روز سے وزیراعظم نریندر مودی دورے کے خلاف مظاہرے کر ہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

حفاظت اسلام کے ترجمان میر ادریس نے پولیس پر ان کے ’پرامن حامیوں‘ پر  ’فائرنگ کھولنے‘ کا الزام لگایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’پانچ ہزار کے قریب مظاہرین تھے۔ وہ سب حفاظت کے حامی تھے اور وہ مدرسہ کے طالب علم تھے۔ وہ مودی کے دورے اور ڈھاکہ میں پولیس کی جانب سے مظاہرین کے خلاف کارروائی پر احتجاج کر رہے تھے۔‘
گذشتہ کئی دنوں سے طالب علم اور دیگر مذہبی جماعتیں وزیراعظم نریندر مودی کے دورے کے خلاف مظاہرے کر رہی ہیں۔
مظاہرین وزیراعظم نریندر مودی پر 2002 میں انڈین ریاست گجرات میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کو اکسانے کا الزام لگاتے ہیں۔ مودی اس وقت گجرات کے وزیراعلیٰ تھے، گجرات فسادات میں ایک ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں