Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنان: گھریلو ملازمہ 50 ہزار ڈالر چُرانے کے الزام میں گرفتار

پولیس نے گھریلو ملازمہ سے چار ہزار ڈالر برآمد کیے ہیں (فوٹو: عرب نیوز)
لبنانی پولیس نے ایک گھریلو ملازمہ کو اپنے مالک کے کیس سے 50 ہزار ڈالر چوری کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یہ واقعہ ملک میں ڈالر کی شدید ضرورت کو نمایاں کرتا ہے۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ جب سے لبنان کے شدید معاشی بحران نے پاؤنڈ کی قدر کو تباہ کیا ہے اور بینکوں نے ڈالر نکالنے پر پابندی لگا دی ہے، یہ نقدی کی سب سے بھی بڑی چوری ہے۔
انٹرنل سکیورٹی فورس (آئی ایس ایف) کے مطابق کیمرون سے تعلق رکھنے والی ملازمہ نے، جو بیروت کے رہائشی ایک شخص کے پاس کام کرتی تھیں، پیسے چرانے اور 17 مارچ کو فرار ہونے کا الزام قبول کیا ہے۔
اس حوالے سے آئی ایس ایف کے ایک سینیئر اہلکار کا کہنا ہے کہ ’2019 سے شروع ہونے والے لبنان کے معاشی اور ڈالر کی کمی کے بحران کے بعد چرائی جانے والی یہ نقد رقم اگر سب سے بڑی نہیں تو پھر بھی بہت بڑی چوریوں میں سے ایک ہے۔‘
معاشی تباہی کے دوران اس معاملے نے لبنان میں گھریلو ملازمین کی حالت زار پر بھی روشنی ڈالی ہے۔
زیادہ تر ملازمین لبنان میں کام کرنے جاتے ہیں تاکہ اپنے گھر والوں کو ڈالرز بھیج سکیں۔
سنہ 2019 سے لبنان کے مرکزی بینک نے بینکوں پر دباؤ کم کرنے کے لیے ڈالر نکلوانے اور ٹرانسفر کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی جس کے نتیجے میں ڈالر کی شدید کمی ہو گئی۔
اس بحران کی وجہ سے بہت سے لبنانی شہریوں نے اپنی رقم بینکوں سے نکال کر گھروں میں محفوظ کرلیں۔
بعض ماہرین کے خیال میں لوگوں نے اپنی جائیدادوں میں تین ارب ڈالر کی رقم چھپائی ہوئی ہے۔
آئی ایس ایف کے اہلکار کے مطابق ’ 2019 سے لبنان میں نقد ڈالر کی چوری کی متعدد وارداتیں ہوئی ہیں لیکن یہ واردات ان میں سب سے بڑی ہے۔‘
پولیس نے کیمرون سے تعلق رکھنے والی اس ملازمہ سے چار ہزار ڈالر، 60 لاکھ لبنانی پاؤنڈز، چھ ہزار ڈالر گھر بھیجنے کی رسیدیں اور ایک نیا سمارٹ فون برآمد کر لیا ہے۔

شیئر: