Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روسی وزیر خارجہ کا پاکستان اور انڈیا کے درمیان ’حالیہ پیش رفت کا خیر مقدم‘

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انہوں نے اپنے ہم منصب کو کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے بھی آگاہ کیا (فائل فوٹو وزارت خارجہ)
پاکستان اور روس نے باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے بین الوزارتی مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ روسی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ انسداد دہشت گردی، دفاع، صحت اور باہمی تجارت سمیت تمام شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ 
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ روسی کورونا ویکسین کی مقامی سطح پر تیاری کے امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔  
بدھ کو پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف اور پاکستانی وزیر خارجہ کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات دفترخارجہ میں ہوئے۔ ان مذاکرات میں دوطرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے علاقائی و بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مذاکرات کے بعد دونوں وزرائے خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
پریس کانفرنس کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا کہ ’میں نے روسی وزیر خارجہ کو پاکستان اور انڈیا کے درمیان حالیہ پیش رفت کے بارے میں بھی آگاہ کیا ہے۔ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور 2003 کی فائر بندی معاہدے پر عمل در آمد پر اتفاق رائے سے بھی آگاہ کیا ہے۔‘
اس موقع پر روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’ہم پاکستان اور انڈیا کے درمیان حالیہ پیش رفت کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اس سے مطمئن ہیں۔‘
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ پاکستان روس کے ساتھ کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کے لیے پُرعزم ہے۔ ’ہم غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے ای ویزہ سمیت بہت سی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔‘
 

روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’ہم پاکستان اور انڈیا کے درمیان حالیہ پیش رفت کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اس سے مطمئن ہیں۔‘ (فوٹو: وزارت خارجہ پاکستان)

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں قیام امن سمیت خطے میں قیام امن کے لیے اپنا مصالحانہ کردار خلوص نیت سے ادا کرتا آ رہا ہے۔ ’افغان امن عمل کے حوالے سے گزشتہ ماہ ماسکو میں وسیع سہ رکنی اجلاس کا انعقاد قابلِ تحسین ہے۔ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے اور مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات کے پر امن حل کا حامی ہے۔‘
وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا کہ ’ہم نے روس کی تیار کردہ سپوتنک 5 ویکسین کو پاکستان میں رجسٹر کیا ہے، اس ویکسین کے اچھے نتائج سامنے آ رہے ہیں۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ روس صحت کی سہولیات کے حوالے سے ایک ایڈوانس ملک ہے۔ پاکستان، روس کے اشتراک سے اس ویکسین کی مقامی سطح تیاری کے پہلوؤں پر غور کر رہا ہے۔ 
روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ’پاکستان اور روس کی باہمی تجارت 790 ملین ڈالرز کو پہنچ گئی ہے اور اس میں چالیس فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ ہم نے انرجی شعبے میں تعاون پر بھی بات کی جس میں نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن اہم ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے پاکستان کو ویکسین کی پچاس ہزار ڈوزز مہیا کی ہیں، مزید ایک لاکھ پچاس ہزار ڈوزز فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ کورونا ویکسین کے حوالے سے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔‘

روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ’پاکستان اور روس کی باہمی تجارت 790 ملین ڈالرز کو پہنچ گئی ہے‘ (فوٹو: وزارت خارجہ)

روسی وزیر خارجہ نے بتایا کہ ’ہم پاکستان کو 200 ملین ٹن گندم فراہم کر چکے. ہم نے روسی ایل این جی کی فراہمی کے حوالے سے بھی بات کی ہے۔ روسی کمپنیاں اس عمل میں شامل اور پاکستان سے اپنے شراکت داروں سے رابطے میں ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم پاکستان کے نیوکلئیر انرجی کمیشن سے نیوکلیائی ادویات کی تیاری کے حولے سے بھی بات چیت کی ہے۔‘
روسی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ روس دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے خصوصی ملٹری آلات فراہم کرے گا۔ دونوں ممالک کی زمینی اور نیوی فورسز کے درمیان جنگی مشقوں کا انعقاد بھی ہوگا۔
واضح رہے کہ روس کے وزیرخارجہ کی وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف سے بھی ملاقاتیں ہوں گی۔

شیئر: