Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہزادہ حمزہ اپنے محل کے اندر میری سرپرستی میں ہیں: شاہ اُردن

بغاوت کو ابتدائی مرحلے میں ختم کر دیا گیا ہے (فوٹو: عرب نیوز)
اردن کے شاہ عبدالہ ثانی نے بدھ کو اپنی خاموشی توڑتے ہوئے قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ ان کے سوتیلے بھائی شہزادہ حمزہ جو مبینہ طور پر اس سازش میں ملوث تھے ’وہ اپنے محل میں اہل خانہ کے ساتھ میری سرپرستی میں ہیں۔‘
سرکاری ٹی ی پر قوم کے نام خطاب میں انہوں نے کہا کہ ’شہزادہ حمزہ اب اپنے محل میں اہل خانہ کے ساتھ میری سرپرستی میں ہیں۔‘
’شہزادہ حمزہ نے ہاشمی خاندان، اپنے والدین اور آبا و اجداد کے راستے پر چلنے، ان کے پیغام سے وفادار رہنے، اردن کے مفادات، اس کے آئین اور اس کے قوانین کو ہر مفاد پر بالاتر رکھنے کا عہد کیا ہے۔‘
شاہ عبداللہ ثانی نے سرکاری ٹی وی پر خطاب میں کہا کہ ’میں آپ سے، اپنے خاندان اور قبائل سے یہ یقین دلانے کے لیے بات کر رہا ہوں کہ بغاوت کو ابتدائی مرحلے میں ختم کر دیا گیا ہے اور ہمارا فخر اردن محفوظ اور مستحکم ہے۔‘
’اس صدمے، دکھ اور غصے کے قریب کوئی نہیں پہنچ سکتا جیسے میں نے ایک بھائی، ہاشمی خاندان کے سربراہ اور اپنے پیارے لوگوں کے رہنما کی حیثیت سے محسوس کیا ہے۔‘
اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ الثانی نے مزید کہا کہ ’ گذشتہ دنوں سر ابھارنے والا چیلنج وطن عزیز کی تاریخ میں بے حد مشکل تو نہیں تاہم میرے لیے بہت زیادہ تکلیف دہ تھا‘۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق شاہ عبداللہ ثانی نے کہا کہ ’ہم ان چیلنجوں کا مقابلہ ٹھیک اسی طرح کررہے ہیں جیسا کہ اردن کے بڑے خاندان کے دائرے میں صف بستہ ہوکر ہمیشہ کرتے رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میری پہلی ذمہ داری وطن عزیز اردن کی خدمت اردنی عوام آئین اور قوانین کا تحفظ ہے۔‘
شاہ اردن نے یہ بھی کہا کہ ’سازش میں شامل عناصر کا تعلق ہمارے گھر کے افراد سے بھی تھا اور باہر سے بھی۔‘
شاہ اردن کے خطاب کے فورا بعد شاہ عبداللہ ثانی سے امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔
امریکی صدر نے اردن کے ساتھ اور اس کے استحکام کے تحفظ کے لیے کوششوں میں اپنے ملک کی مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
وائٹ ہاوس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ’ دونوں رہنماوں نے امریکہ اور اردن کے مضبوط باہمی تعلقات،خطے میں اردن کے اہم کردارسمیت متعدد سیاسی، معاشی اور سیکیورٹی امور میں دوطرفہ باہمی تعاون کو مستحکم کرنے پر تبادلہ خیال کیا ہے‘۔

 

شیئر: