گاڑی خریدنے کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کا ہونا بنیادی شرط ہے جس کے نام گاڑی خریدی جاتی ہے اگر ڈرائیونگ لائسنس نہیں ہے تو اس کے نام پرگاڑی رجسٹر نہیں ہوگی۔
خریدی جانے والی اپنے نام ٹرانسفر کرانا لازمی ہے۔ اس سے قبل بعض لوگ جو پرانی گاڑی کا کاروبار کیا کرتے تھے اکثر اوپن لیٹر پر گاڑی رکھا کرتے تھے مگر اب اس پر سخت پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
گاڑی اپنے نام منتقل کرانے کے لیے کارآمد ڈرائیونگ لائسنس کے علاوہ گاڑی کی تھرڈ پارٹی انشورنس کرائی جاتی ہے۔ ٹریفک چالان ہونے کی صورت میں بھی گاڑی ٹرانسفر نہیں ہو سکتی۔
چالان ادا کرنے کے بعد ٹرانسفر کی کارروائی مکمل کی جاتی ہے اس لیے اس امر کا خیال رکھیں کہ گاڑی اپنے نام کرانے سے قبل چالان ادا کر دیے جائیں۔
گاڑی کے ملکیتی کارڈ جسے عربی میں ’استمارہ‘ کہا جاتا ہے بھی کارآمد ہونا شرط ہے۔
گاڑیوں کی جانچ کے ادارے کی جانب سے جاری کردہ سالانہ سرٹیفکیٹ جسے یہاں ’فحص‘ کہا جاتا ہے گاڑی فروخت کرنے سے قبل درکار ہوتا ہے۔ ’فحص‘ سرٹیفکیٹ نہ ہونے کی صورت میں گاڑی ٹرانسفر نہیں ہو سکتی۔
گاڑیوں کی نیلامی کا اصول
گاڑی کے ملکیتی کارڈ جسے عربی میں ’استمارہ‘ کہا جاتا ہے بھی کارآمد ہونا شرط ہے: فوٹو فری پکس
’حراج سیارت‘ جہاں گاڑیوں کو بولی لگا کرفروخت کیا جاتا ہے کا اصول ہے کہ ’جہاں اور جیسی ‘ کی بنیاد پرفروخت کی جا رہی ہے۔
گاڑی خریدنے کے بعد اس کی خرابی کے بارے میں شکایت نہیں کی جا سکتی۔ اس لیے پرانی گاڑی خریدنے سے قبل بہتر ہوتا ہے کہ گاڑی کے کسی ماہر کی خدمات حاصل کی جائیں جو انجن یا گاڑی کے چیسس کا اچھی طرح معائنہ کر سکے۔
پرانی گاڑی خریدنے سے قبل اس کی کمپیوٹر چیکنگ کی شرط لگائی جا سکتی ہے تاہم یہ اسی وقت ممکن ہوتا ہے جب گاڑی ’بولی‘ سے نکل جائے بصورت دیگر اگر بولی کے دوران گاڑی کا مالک اس شرط کو تسلیم کرلیتا ہے تو کوئی حرج نہیں۔
بولی سے خریدی جانے والی پرانی گاڑیاں
پرانی گاڑیوں کی خصوصی جانچ درکار ہوتی ہے: فوٹو عرب نیوز
عام طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ بولی میں فروخت ہونے والی بیشتر گاڑیوں میں بڑے نقص ہوتے ہیں اس لیے انہیں جیسی اور جہاں کی بنیاد پر فروخت کیا جاتا ہے۔
اکثر اوقات پرانی گاڑیاں جسے ڈینڈ پینٹ کر کے فروخت کیا جاتا ہے بڑے حادثے کا شکار ہوئی ہوتی ہیں۔ اس لیے اس بارے حوالے سے خصوصی جانچ درکار ہوتی ہے کیونکہ پرانی گاڑی جو کسی بڑے حادثے کا شکار ہوئی ہوجس کے نتیجے میں اس کا چیسس تباہ ہو چکا ہو وہ کبھی بھی درست کارکردگی نہیں دے سکتیں اور ان کی مارکیٹ ویلیو بھی کم ہو جاتی ہے۔
زیادہ سیلینڈر والی گاڑیوں کی مارکیٹ
سعودی عرب میں 2017 سے قبل امریکی گاڑیوں کی کافی طلب تھی جو کہ آرام دہ ہوتی ہیں خاص کر لمبے سفر کے دوران کافی بہتر رہتی ہیں مگر ان کا مسئلہ پیٹرول کا خرچ ہے۔
آٹھ سیلنڈرز والی گاڑیوں میں پیٹرول کا خرج چار یا چھ سیلنڈر والی گاڑیوں سے زیادہ ہوتا ہے مگر جب سے پیٹرول مہنگا ہوا تو چھوٹی گاڑیوں کا رواج بڑا گیا اور امریکی گاڑیوں کی مارکیٹ ایک دم گر گئی۔
غیر ملکی کتنی گاڑیاں رکھ سکتا ہے؟
گاڑی اپنے نام منتقل کرانے کے لیے کارآمد ڈرائیونگ لائسنس کے علاوہ گاڑی کی تھرڈ پارٹی انشورنس کرائی جاتی ہے: فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب میں محکمہ ٹریفک کے قانون کے مطابق ایک غیر ملکی بیک وقت دو گاڑیاں اپنے نام سے خرید سکتا ہے۔
وین یا سات سیٹوں والی گاڑی خریدنے کے لیے غیر ملکی کے اہل خانہ کی کم از کم تعداد پانچ ہونا چاہیے اگر کسی کے اہل خانہ کی تعداد اس سے کم ہے تو اسے سات سیٹوں والی گاڑی اپنے نام سے رکھنے کی اجازت نہیں ہوتی۔
دوسرے کی گاڑی چلانا
قانون کے مطابق گاڑی جس کے نام ہے وہی اسے چلا سکتا ہے اگر کسی دوسرے کو گاڑی دی جاتی ہے تو اس کے لیے باقاعدہ ٹریفک پولیس کے ادارے سے این او سی حاصل کیا جاتا ہے جسے عربی میں ’تفویض ‘ کہتے ہیں۔
این او سی میں دوسرے کو گاڑی چلانے کے لیے دی گئی اجازت محدود مدت کے لیے ہوتی ہے۔