Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بحری جہاز کا گشت سمندری حدود کی خلاف ورزی: انڈیا کا امریکہ سے احتجاج

پینٹاگون کے مطابق ’امریکی بحریہ کے جنگی جہاز نے معمول کے آپریشنز کے لیے اپنے سمندری حقوق کا استعمال کیا ہے‘ (فوٹو: یو ایس نیوی)
انڈیا نے اپنے پانیوں میں امریکی بحری جہاز کی جانب سے پیشگی رضامندی حاصل کے بغیر گشت پر احتجاج کیا ہے جبکہ امریکہ نے اس اقدام کا دفاع کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کے مطابق ’بے ضرر گزرنا‘ قرار دیا ہے۔
اس سے قبل امریکی بحریہ نے رواں ہفتے کے آغاز میں کہا تھا کہ یو ایس ایس جان پال جونز نے لکشدیپ جزیرے کے اردگرد انڈیا کے خصوصی اقتصادی زونز کے اندر ’جہاز رانی کے حقوق اور آزادیوں‘ پر زور دیا تھا۔

 

امریکی بحریہ کا یہ بھی کہا تھا کہ اس نے ایسا پیشگی رضامندی حاصل کیے بغیر اس لیے کیا تاکہ انڈیا کی جانب سے علاقے میں ’زیادہ سمندری حدود کے دعوے‘ کو چیلنج کیا جاسکے۔ اس پر انڈیا نے جمعے کے روز سفارتی ذرائع سے امریکہ کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا تھا۔  
انڈیا کی وزارت خارجہ نے سمندر سے متعلق اقوام متحدہ کے قانون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ قانون دوسرے ممالک کو یہ حق نہیں دیتا کہ وہ متعلقہ ملک کی رضامندی کے بغیر اس علاقے میں مشقیں یا کسی قسم کا کوئی اقدام کرسکے۔‘
تاہم امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے امریکی بحریہ کے اقدام کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’امریکی بحریہ کے جنگی جہاز نے معمول کے آپریشنز کے لیے  اپنے سمندری حقوق کا استعمال کیا ہے۔‘
انہوں نے ٹی وی پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم بین الاقوامی قانون کے مطابق فضائی اور بحری حدود استعمال کرنے اور علاقے میں اپنی نقل و حرکت کا اپنا حق برقرار رکھیں گے۔‘

شیئر: