Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دیں گے: اسرائیل

ایران نے نطنز پاور پلانٹ میں حادثے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا تھا۔ فائل فوٹو: روئٹرز
اسرائیل کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران نے کبھی جوہری ہتھیار بنانے کی کوششیں ترک نہیں کیں اور اسرائیل تہران کو جوہری صلاحیت حاصل نہیں کرنے دے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ تل ابیب 'ایرانی جارحیت' کے خلاف 'اپنا دفاع' جاری رکھے گا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیل کے وزیراعظم نے ایران کو مشرق وسطیٰ میں سب سے بڑا خطرہ بھی قرار دیا ہے۔
اسرائیل کے دورے پر آئے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے ہمراہ پریس کانفرنس میں نیتن یاہو نے ایران کے اس الزام کا جواب نہیں دیا جس میں کہا گیا تھا کہ تہران کے نطنز پاور پلانٹ میں تل ابیب نے تخریب کاری کی ہے۔
سرکاری ٹی وی نے ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ ایران نے اتوار کو نطنز جوہری پلانٹ میں 'حادثے' کا الزام اسرائیل پر لگایا اور کہا کہ اس کا بدلہ لیا جائے گا۔
ایرانی حکام نے اس واقع کو 'جوہری دہشتگردی' قرار دیا تھا اور کہا کہ تہران کے پاس اس کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے کا حق ہے۔
ایران اور عالمی طاقتوں نے گذشتہ ہفتے 'تعمیری بات چیت' کی تھی جس کا مقصد تہران کے ساتھ 2015 کا وہ جوہری معاہدہ بحال کرنا تھا جسے واشنگٹن (امریکہ) نے تین سال قبل ترک کر دیا تھا۔
جواد ظریف نے کہا کہ 'پابندیوں کے خاتمے کے لیے ہماری پیش رفت کا صہیونی بدلہ لینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے علی الاعلان کہا ہے کہ وہ ہمیں اس کی جازت نہیں دیں گے۔ لیکن ہم صہیونیوں سے اپنا بدلہ لیں گے۔'
واضح رہے کہ ایران نے پیر کو کہا ہے کہ اس نے اس شخص کا سراغ لگا لیا ہے جس نے نطنز جوہری پلانٹ پر بجلی کے بہاؤ میں خلل پیدا کیا تھا جس کی وجہ سے اس جگہ بجلی بند ہو گئی تھی۔
ایران کی نور نیوز ویبسائٹ نے انٹیلی جنس ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 'اس شخص کی شناخت کر لی گئی ہے۔ اس کی گرفتاری کے لیے ضروری اقدامات کیے جارہے ہیں، جس کی وجہ سے نطنز کی سائٹ پر ایک ہال میں بجلی کی بندش ہوئی۔'
تاہم مذکورہ شخص کے بارے میں تفصیلات نہیں دی گئیں۔

شیئر: