Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوئی گروہ ریاست کو ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا: فواد چوہدری

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ریاست کے فیصلے گروہوں پر نہیں چھوڑے جا سکتے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ’کسی گروہ کو یہ نہیں سمجھنا چاہیے کہ وہ ریاست کو ڈکٹیٹ کر لے گا۔ فیصلے گروہوں پر نہیں چھوڑ سکتے۔‘
منگل کو اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد بریفنگ میں تحریک لبیک کے احتجاج کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان دنیا کی پانچویں بڑی ریاست ہے جس کو ڈکٹیٹ نہیں کیا جا سکتا۔‘
ان کے بقول ’آپ صرف بات کر سکتے ہیں، اپنے مطالبات سامنے رکھ سکتے ہیں۔‘ فواد چوہدری نے یہ بھی بتایا کہ ’کابینہ اجلاس میں لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالہ، جہلم اور بہاولپور میں رینجرز تعینات کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔‘
انہوں نے اجلاس میں ہونے والے دیگر فیصلوں کے حوالے سے بتایا کہ ’سٹوڈنٹ ویزا فیس میں کمی کی جا رہی ہے جبکہ اب تارکین وطن کو وراثتی سرٹیفکیٹ کے لیے واپس نہیں آنا پڑے گا۔‘
ان کے مطابق ’پاکستانی سفارت خانے سے رابطہ کر کے سرٹیفکیٹ حاصل کیا جا سکے گا۔‘
 وفاقی وزیر نے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کے بارے میں کہا کہ ’وہ ختم ہو چکا۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ’حکومت کو گھر بھیجنے کا بیانیہ دفن ہو چکا ہے۔‘
انہوں نے اپوزیشن جماعتوں کو ایک بار پھر دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ’اصلاحات پر بات کے لیے آگے آئیں۔‘

فواد چوہدری نے بتایا کہ ’کابینہ اجلاس میں لاہور، راولپنڈی اور دوسرے شہروں میں رینجرز تعینات کی منظوری دی گئی‘ (فوٹو: اے ایف پی)

ان کے مطابق ’سیاسی اصلاحات کے لیے پیپلز پارٹی، جے یو آئی اور مسلم لیگ ن سے الگ الگ بات کرنے کو تیار ہیں۔‘
فواد چوہدری نے بتایا کہ ’وفاقی وزیر اسد عمر نے کابینہ کو کورونا کی صورت حال کے بارے میں بریفنگ دی۔‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’کورونا ویکسین کی درآمد کے لیے کمیٹی بنانے کی منظوری بھی دی گئی۔‘
فواد چوہدری نے کورونا کے بڑھتے کیسز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’دو ہفتوں میں اس کی شرح نیچے نہ لا سکے تو صورت حال سنگین ہو جائے گی۔‘
مہنگائی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ ’چینی اور آٹے کی قیمتوں میں کمی کا رجحان ہے، صورت حال مزید بہتر ہو جائے گی۔‘

شیئر: