Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پاکستان جب بھی سکور کرے رضوان ٹاپ پر ہوتے ہیں‘

محمد رضوان نے دورہ انگلینڈ کے دوران عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا تھا (فوٹو: پی سی بی)
سنچورین میں تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں فتح پانے والی پاکستانی ٹیم کے دونوں اوپنرز، کپتان بابر اعظم اور وکٹ کیپر محمد رضوان نے میچ اور اس سے قبل کی اپنی کارکردگی کے باعث کئی اعزازات بھی اپنے نام کیے ہیں۔
پاکستانی شائقین کرکٹ جس وقت جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی میچ میں کامیابی اور ٹیم کی جانب سے ٹی ٹوئنٹی میں سب سے بڑے ہدف کے کامیاب تعاقب کی خبر سن رہے تھے، عین اسی وقت وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کو وزڈن کی جانب سے 2021 کے لیے ’کرکٹرز آف دی ایئر‘ میں شامل کیا گیا۔
محمد رضوان وزڈن کی جانب سے بہترین کھلاڑیوں سے متعلق فہرست میں شمولیت کا اعزاز پانے والے 18ویں پاکستانی کھلاڑی ہیں۔ اس سے قبل گرین شرٹس کی کرکٹ تاریخ کے بڑے نام اس فہرست کا حصہ رہے ہیں۔

وزڈن کی جانب سے سال کے پانچ بڑے کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل کیے گئے محمد رضوان نے گزشتہ برس دورہ انگلینڈ کے دوران عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا، وہ دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوران میچ آف دی میچ رہے تھے۔

پاکستان کی جانب سے 1955 میں فضل محمود وہ پہلے کھلاڑی تھے جو وزڈن کرکٹر آف دی ایئر لسٹ کا حصہ بنے تھے۔ موجودہ وزیراعظم عمران خان سمیت موجودہ ہیڈ کوچ مصباح الحق اور بولنگ کوچ وقار یونس بھی اس فہرست میں شامل رہے ہیں۔

 28 سالہ محمد رضوان کے وزڈن کرکٹر آف دی ایئر میں شمولیت پر کرکٹ حلقوں سمیت دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے انہیں خوب سراہا۔

انڈین شائقین کرکٹ نے محمد رضوان کی وزڈن کی فہرست میں شمولیت پر تبصرے کیے تو یہ تک کہہ ڈالا کہ ’پاکستان جب بھی سکور کرتا ہے رضوان ٹاپ پر دکھائی دیتے ہیں‘۔

وزڈن کرکٹر آف دی ایئر کی فہرست پر گفتگو کرنے والوں کے مطابق اس لسٹ میں کسی کھلاڑی کو کیریئر میں ایک ہی مرتبہ شامل کیا جاتا ہے۔ اس فہرست کے لیے کھلاڑی منتخب کرتے وقت انگلینڈ میں سمر سیزن کے دوران پیش کی گئی کارکرگی کو بنیاد بنایا جاتا ہے۔

گزشتہ میچ میں 47 گیندوں پر 73 رنز بنانے والے محمد رضوان نے کپتان بابر اعظم کے ساتھ اننگز اوپن کی تھی اور میچ کے اختتام تک ناقابل شکست رہے تھے۔

گزشتہ میچ کی کارکردگی پر گفتگو کرتے ہوئے محمد رضوان کا کہنا تھا کہ ’مجھے بابراعظم کی سنچری پر اپنی اننگز سے زیادہ خوشی محسوس ہوئی۔ انہوں نے جنوبی افریقن اننگز کے اختتامی اوورز میں پاکستانی بولرز کی کارکرگی کو بھی عمدہ قرار دیا تھا‘۔
یاد رہے کہ یہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں پاکستانی ٹیم کی جانب سے سب سے بڑے ہدف کا کامیاب تعاقب تھا۔ گرین شرٹس نے جنوبی افریقہ کی جانب سے دیا گیا 204 رنز کا ہدف 18ویں اوور میں پورا کر لیا تھا۔
اپنی حالیہ سنچری کے ساتھ بابراعظم ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کی جانب سے سب سے بڑی انفرادی اننگز کھیلنے والے کھلاڑی بنے ہیں۔ اس فہرست میں بھی محمد رضوان شامل ہیں جو گرین شرٹس کی جانب سے کھیلتے ہوئے ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں سنچریز سکور کر چکے ہیں۔

گزشتہ میچ میں ناقابل شکست اننگز کے بعد محمد رضوان نے جہاں حالیہ کچھ عرصے کی کارکردگی کا تسسلسل برقرار رکھا ہے، وہیں متعدد شائقین کرکٹ ان سے یہ توقع کر رہے ہیں کہ پاکستانی وکٹ کیپر بیٹسمین آنے والے میچز اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی یہ سلسلہ جاری رکھیں گے۔
17 اپریل 2015 کو بنگلہ دیش کے خلاف ون ڈے اور پھر چند روز بعد 24 اپریل کو ٹی ٹوئنٹی ڈیبیو کرنے والے محمد رضوان نے گرین شرٹس کی جانب سے بین الاقومی ٹیسٹ کرکٹ کا پہلا میچ 25 نومبر 2016 کو نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلا تھا۔ 1992 میں پشاور میں پیدا ہونے والے محمد رضوان قومی ٹیم کی جانب سے اب تک 13 ٹیسٹ، 38 ایک روزہ اور 32 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیل چکے ہیں۔

شیئر: