Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ابھی تحریک انصاف کے پرچم تلے، رویہ تبدیل نہ ہوا تو کوئی اور قدم اٹھا سکتے ہیں‘

عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد جہانگیر ترین 2018 کے عام انتخابات میں حصہ نہیں لے سکے تھے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ ان کے خلاف مقدمات کا چینی کی قیمت بڑھنے سے کوئی تعلق نہیں۔
سنیچر کو لاہور کی مقامی عدالت میں منی لانڈرنگ کے کیس میں پیشی کے بعد تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی راجہ ریاض اور اسحاق خاکوانی کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ پہلے وہ کاشت کار تھے، پھر بزنس مین بنے اور اس کے بعد سیاست میں آئے۔ 

 

جہانگیر ترین نے کہا کہ ان کے خلاف جھوٹی کہانی بنائی گئی، چینی کی قیمتوں سے تعلق نہیں۔ ’میرے خلاف درج کی گئی تینوں ایف آئی آرز میں چینی کی قیمت بڑھنے کا ذکر نہیں۔‘
بقول ان کے ’میرے خلاف آٹھ سے 10 سال پرانے معاملات کی ایف آئی آرز درج کرائی گئیں۔‘
عدالت نے جہانگیر ترین کی عبوری ضمانت کی مدت میں تین مئی تک کی توسیع کر دی ہے۔
اس موقع پر رکن قومی اسمبلی راجہ ریاض نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہ ’آپ کپتان ہیں اور ریاست مدینہ میں ہم کو انصاف نہیں مل رہا۔‘ انہوں نے حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہ آخری بار گزارش کی جا رہی ہے، اس کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
راجہ ریاض کے مطابق ’ہم ابھی تک تحریک انصاف کے پرچم کے نیچے کھڑے ہیں، اگر رویہ تبدیل نہ ہوا تو کوئی اور قدم بھی اٹھا سکتے ہیں۔‘
خیال رہے جہانگیر ترین پاکستان تحریک انصاف کے اہم ارکان میں شمار ہوتے رہے ہیں اور وہ وزیراعظم عمران خان کے کافی قریب رہے۔
عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد وہ 2018 کے عام انتخابات میں حصہ نہیں لے سکے تھے۔
2020 کے آغاز میں پاکستان میں چینی کا بحران آنے اور قیمتوں میں اضافے کے بعد ان سے عمران خان کے تعلقات کشیدہ ہوئے۔
بدھ کو سرگودھا میں جب وزیراعظم سے جہانگیر ترین سے بڑھتے فاصلوں کے حوالے سے سوال پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’میں کیا کرتا، کارٹل بنا کر عوام لوٹا گیا، 26 روپے چینی اوپر جانے سے کچھ شوگر ملز نے 140 ارب کمائے۔‘
اس سے چند روز قبل جہانگیر ترین نے عمران خان کا نام لیے بغیر کہا تھا ’میں تو دوست تھا، دشمنی کی طرف کیوں دھکیلا جا رہا ہے۔‘

شیئر: