Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران نے جوہری پلانٹ پر حملے میں ملوث شخص کی نشاندہی کر دی

اتوار کو نطنز کے جوہری پلانٹ میں دھماکہ ہوا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
ایران نے اپنے نطنز کے جوہری پلانٹ پر حملے میں ملوث ایک مشتبہ شخص کا نام بتایا ہے اور کہا ہے کہ وہ تخریب کاری سے پہلے ہی ملک سے فرار ہو گیا تھا۔ اس حملے میں پلانٹ کے سینٹری فیوجز کو نقصان پہنچا تھا۔
امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق سرکاری ٹیلی ویژن مشتبہ شخص کا نام رضا کریمی بتایا ہے، مشتبہ شخص کی پاسپورٹ سائز کی ایک تصویر بھی دکھادی ہے۔
سرکاری ٹیلی ویژن کا کہنا ہےکہ وہ کاشان شہر میں پیدا ہوا تھا۔
اس رپورٹ میں اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی کہ ایران کے محفوظ ترین جوہری پلانٹ تک رضا کریمی کو کیسے رسائی حاصل ہوئی۔
اس رپورٹ میں رضا کریمی کی گرفتاری کے لیے بظاہر انٹرپول کا ’ریڈ نوٹس‘ بھی دکھایا گیا ہے،  تاہم گرفتاری کا نوٹس انٹرپول کے ڈیٹا بیس پر فوری طور پر قابل رسائی نہیں تھا۔
انٹرپول جو فرانس کے شہر لیون میں ہے، اس معاملے پر فوری طور پر جواب نہیں دیا۔
ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رضا کریمی کو قانونی ذرائع سے ایران واپس لانے کے لیے ’ضروری کارروائیاں‘ جاری ہیں۔
بظاہر انٹرپول کے ’ریڈ نوٹس‘ میں اس کی ٹریول ہسٹری بھی دکھائی گئی ہے جس میں سپین، متحدہ عرب امارات، کینیا، ایتھوپیا، قطر، ترکی، یوگینڈا، رومانیہ اور دیگر ممالک بھی ہیں۔
اس رپورٹ میں ایک ہال میں میں سینٹری فیوجز کو بھی دکھایا گیا ہے۔
اتوار کو نطنز کے جوہری پلانٹ پر حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا جا رہا ہے۔ اس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
ایران نے نطنز میں 60 فیصد تک یورنییم کی افزودگی بڑھا دی ہے، یہ اب تک کی بلند ترین سطح ہے۔

شیئر: