Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چمن میں ڈاکوؤں کی فائرنگ، فرسٹ کلاس کرکٹر محمد نعیم ہلاک

ڈاکوؤں کی ایک گولی محمد نعیم کے سر میں لگی اور موقع پر ہی ان کی موت واقع ہوگئی (فوٹو: محمد نعیم فیس بک)
بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے نوجوان فرسٹ کلاس کرکٹر محمد نعیم ہلاک ہوگئے۔
محمد نعیم کے قتل کے خلاف مقتول کے لواحقین اور کرکٹرز نے چمن میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے باہر دھرنا دے دیا۔
لیویز کے مطابق 25 سالہ محمد نعیم کو سنیچر کی دوپہر کو چمن کے علاقے کلی حاجی اکبر صالح زئی میں اس وقت ڈاکوؤں نے نشانہ بنایا جب وہ اپنے بھائی کے ساتھ موٹر سائیکل پر گھر جارہے تھے۔

 

محمد نعیم موٹر سائیکل کی پچھلی نشست پر سوار تھے۔ ڈاکوؤں نے موٹر سائیکل چھیننے کے لیے رُکنے کا اشارہ کیا اور نہ رکنے پر پیچھے سے فائر کھول دیا۔ ایک گولی محمد نعیم کے سر میں لگی اور موقع پر ہی ان کی موت واقع ہوگئی۔
ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن چمن کے صدر اختر گلفام نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’محمد نعیم ابھرتے ہوئے کرکٹر تھے۔ وہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں قلعہ عبداللہ اور کوئٹہ کی نمائندگی کرچکے تھے۔‘
انہوں نے بتایا کہ واقعے کے بعد چمن میں جاری رمضان نائٹ کرکٹ ٹورنامنٹ سمیت تمام ٹورنامنٹس منسوخ کر دیے گئے ہیں۔
محمد نعیم کے قتل کے خلاف ان کے لواحقین اور نوجوان کرکٹرز نے لاش کے ہمراہ چمن میں مال روڈ پر ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے باہر دھرنا دے دیا۔
اسسٹنٹ کمشنر سلیم اللہ کاکڑ نے مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کیے تاہم لواحقین نے قاتلوں کی گرفتاری تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

صوبائی وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ ’نوجوان کرکٹر کے قاتلوں کو جلد سے جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے‘ (فوٹو: محمد نعیم فیس بک)

لواحقین کا کہنا ہے کہ ’چمن میں چوری و ڈکیتی کی وارداتوں میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔ ڈاکو دن دیہاڑے نہ صرف شہریوں کو لوٹ رہے ہیں بلکہ معمولی سی مزاحمت پر قتل بھی کردیتے ہیں۔‘
وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا اللہ لانگو نے محمد نعیم کے قتل کے واقعے کانوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سے فوری رپورٹ طلب کرلی ہے۔
وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ ’نوجوان کرکٹر کے قاتلوں کو جلد سے جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

شیئر: