Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کے خاموش کیریئرز سے کیسے بچا جائے؟

بعض افراد میں کورونا کی علامات ظاہر نہیں ہوتی (فوٹو: ٹوئٹر)
وزارت صحت نے خبردار کیا ہے کہ کورونا کے حوالے سے مقررہ ضوابط پرعمل کرنے میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے۔
وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق سے قبل متاثر شخص  44 فیصد  تک وائرس منتقل کرچکا ہوتا ہے، اس لیے اگر احتیاطی تدابیر پرعمل نہ کیا جائے تو کورونا سے متاثرہونے کےامکانات بڑھ جاتے ہیں۔

کورونا سے بچاؤ کے لیے مقررہ ضوابط پرعمل کرنا ضروری ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

ویب نیوز ’سبق ‘نے وزارت صحت کے حوالے سے مزید کہا ہے کہ کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹ سے قبل انسانی جسم  میں کورونا کی واضح علامات ظاہرنہیں ہوتی، ایسے میں بھی متاثر شخص لاعلمی میں کورونا وائرس منتقل کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس میں مبتلا بعض افراد کے بارے میں تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ایسے متاثرہ افراد جن میں وائرس کی علامات ظاہرنہیں ہوتیں وہ خاموش کیریئرز ہوتے ہیں۔
اسی طرح بعض افراد میں علامات کافی دیر بعد ظاہر ہوتی ہیں اور ٹیسٹ کیے جانے کے بعد ان کے اس مرض میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہوتی ہے۔ ایسے افراد بھی ’خاموش کیریئرز ‘ کا کردار ادا کرتے ہیں جن کی وجہ سے وائرس دوسروں تک تیزی سے منتقل ہوتا ہے۔
وزارت صحت کا خاموش کیرئیرز کے حوالے سے کہنا تھا کہ ایسے افراد جن میں علامات ظاہر نہ ہوں اور وہ کورونا میں مبتلا ہوچکے ہوں، ان میں موجود وائرس سے 44 فیصد افراد تک کے متاثر ہونے کا اندیشہ رہتا ہے اس لیے یہ لازمی ہے کہ گھروں سے باہر جاتے وقت مقررہ احتیاطی تدابیر پر سختی سےعمل کیا جائے اور اس حوالے سے کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے تاکہ خود کو اوراپنے اہل خانہ کو وائرس کے حملے سے محفوظ رکھیں۔

شیئر: