Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقوام متحدہ کے دیرپا ترقی کے پروگرام کی حمایت، نیوم میں تین نئے پراجیکٹس کا آغاز

عرب نیوز کے مطابق ان پراجیکٹس کا بدھ کو اعلان کیا گیا (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں پانچ سو ارب ڈالر کی لاگت سے تیار ہونے والی میگا سٹی نیوم میں سماجی ذمہ داری کے ادارے کی نمائندگی میں تین نئے پراجیکٹس کا اعلان کیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ان پراجیکٹس کا بدھ کو اعلان کیا گیا۔ یہ پراجیکٹس دیرپا ترقی کے مقاصد کی حمایت کرتے ہیں، عالمی تخلیقات اور ایجادات کا دن مناتے ہیں، اور تخلیق کے لیے سعودی شہریوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں تاکہ وہ اقوام متحدہ کے دیرپا ترقی کے مقاصد کو سپورٹ کریں۔
سماجی ذمہ داری کے ادارے نے کہا ہے کہ وہ ان پراجیکٹس کو لانچ کرنے کے لیے مسک لیڈرشپ، سائبرایکس اور ڈیجیٹل گِونگ کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ اس کے علاوہ تبوک یونیورسٹی، جنرل اتھارٹی فار سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز کے ساتھ بھی کام کرے گا۔
سعودی پریس ایجنسی میں شائع ہونے والے بیان کے مطابق ادارے نے کہا کہ پہلا پراجیکٹ ’سپارک انیشیٹو‘ کے تیسرے مرحلے میں موجود ہے اور اس میں چھ ہفتوں کا تربیتی پروگرام شامل ہئ جس کا مقصد سعودی نوجوانوں میں کاروبار کے جذبے کو بڑھانا ہے۔
 یہ تربیت میں شامل افراد کو کاروبار شروع کرنے کے لیے اہم اقدامات کے بارے میں متعارف کرواتی ہے، اور اچھے بزنس آئیڈیاز تشکیل دینے کے لیے ان کی مدد کرتی ہے۔
اس کے بعد شرکا ان آئیڈیا کو دیرپا مستقبل کے لیے کاروبار میں ڈھال سکتے ہیں، تاکہ وہ بعد میں انہیں سرمایہ کاروں کو پیش کر سکیں۔
یہ پروگرام سعودی حکومت کی ان کوششوں کا حصہ ہے جن کے تحت چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار میں شرکت کو یقینی بنانا ہے تاکہ ملکی معیشت ترقی کر سکے۔
دوسرے پراجیکٹ کا نام ’نیوم جنریشن انوویشن چیلنج‘ ہے جو تبوک یونیورسٹی کے انڈسٹریل اینڈ روبوٹ انوویشن سنٹر کے ساتھ مل کر لانچ کیا جائے گا۔
اس مقصد سعودی عرب کے طلبا کو چیلنج دینا ہے کہ وہ پانی، انرجی، میڈیا، انٹرٹینمنٹ، ٹرانسپورٹیشن، صحت اور خوراک کے بارے میں اپنے آئیڈیاز پیش کریں۔
تیسرا پراجیکٹ ’سائبر بُوٹ کیمپ‘ ہے جو ’ڈیجیٹل گِونگ‘ کے تحت الیکٹرانکس کے بارے میں آگاہی اور ڈیجیٹل علم کے لیے ایک غیر منافع بخش پلیٹ فارم ہے۔ اس میں نوجوانوں کے لیے مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ سیکھنے کے لیے ٹریننگ کیمپ لگایا جائے گا۔

شیئر: