Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملازماؤں پر حملہ: بیلجیئم کے سفیر نے بیوی کی جانب سے معافی مانگ لی

سفیر کی اہلیہ نے بوتیک کی ایک ملازمہ کے چہرے پر تھپڑ مارا (فوٹو: یونہاپ نیوز ایجنسی)
جنوبی کوریا میں بیلجیئم کے سفیر نے جمعرات کو ان کی بیوی کی جانب سے دو خواتین ملازماؤں پر حملے کی معافی مانگ لی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سفیر کی اہلیہ سیئول کے ایک سٹور میں چیزیں پہن کر دیکھ رہی تھیں۔ اس دوران وہ سٹور سے باہر نکلیں تو ایک اسسٹنٹ ان کے پیچھے گئیں اور پہنی ہوئی چیز کے حوالے سے کچھ بات کی جس پر لڑائی شروع ہو گئی۔
جنوبی کوریا کے نشریاتی ادارے ایس بی ایس جانب سے دکھائی جانے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ انہوں نے ایک ملازمہ کا بازو کھینچا اور اس کو سر پر مارا جبکہ بیچ میں آنے والی دوسری ملازمہ کے منہ پر تھپڑ مار دیا۔
فوٹیج کے حوالے سے ایس بی ایس کا کہنا ہے کہ ’ یہ فوٹیج اس امید کے ساتھ فراہم کی گئی ہے کہ خدمات کے شعبے میں کام کرنے والے کارکنوں کے ساتھ اس طرح کا واقعہ دوبارہ رونما نہ ہو۔‘
اس واقعے کے بعد قوانین کی پاسداری کے لیے جانے والے جنوبی کوریا میں غم و غصے کی لہر دیکھی گئی۔
یونہاپ نیوز ایجنسی کے مطابق ’وزارت خارجہ نے بیلجیئم سفارت خانے سے پولیس کے ساتھ تعاون کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔‘
واقعے کے حوالے سے بیلجیئم کے سفارت خانے کی جانب سے دو زبانوں میں کی گئی فیس بک پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ ’سفیر پیٹر لیسکوائر کو ان کی اہلیہ کے اس واقعے میں ملوث ہونے پر نہایت افسوس ہے اور وہ ان کی طرف سے معافی مانگنا چاہتے ہیں۔‘
یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’حالات سے قطع نظر، جس طریقے سے انہوں نے ردعمل دیا، وہ ناقابل قبول ہے۔‘
میڈیا رپورٹس کے مطابق سفیر کی اہلیہ کا نام زیانگ زیوکیو ہے اور انہیں سفارتی استثنیٰ بھی حاصل ہے لیکن سفارت خانے کا کہنا ہے کہ وہ پولیس کے ساتھ تعاون کریں گی۔

شیئر: