Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا بحران: انڈین حکومت کا ٹوئٹر کو تنقیدی ٹویٹس ہٹانے کا حکم

انڈیا میں آکسیجن کی کمی کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے انڈین حکومت پر کی جانے والی تنقیدی ٹویٹس ویب سائٹ پر سے ہٹا دی ہیں۔
عرب نیوز نے انڈیا کے مقامی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی ٹویٹس جن میں کورونا کی صورتحال کے حوالے سے انڈین حکومت کی کارکردگی پر تنقید کی گئی ہے، انہیں سنسر کیا یا پھر ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا ہے۔
انڈین اخبار میڈیا نامہ کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے گزشتہ ہفتے ٹوئٹر کو ہنگامی بنیاد پر احکامات جاری کیے تھے کہ حکومت پر تنقید کرنے والی ٹویٹس ہٹائی جائیں۔
مقامی میڈیا نے کہا ہے کہ حکومت کے ٹوئٹر کو یہ احکامات لیومن ڈیٹا بیس ویب سائٹ پر موجود ہیں جو آن لائن شکایات سے متعلق مواد کا جائزہ لیتی ہے۔ 
حکومت کے احکامات کے بعد اب تک 50 سے زیادہ تنقیدی ٹویٹس ہٹائی گئی ہیں جن میں انڈین رکن پارلیمان، اداکار، وزرا، فلم میکرز اور صحافیوں کی ٹویٹس بھی شامل ہیں۔
علاوہ ازیں ایسی ٹویٹس بھی ہٹائی گئی ہیں جن میں وزیراعظم نریندر مودی کو براہ راست تنقید کا نشانہ بنایا گیا یا پھر جن میں شمشان گھاٹوں اور ہسپتالوں کے باہر کورونا مریضوں کی لمبی قطاروں کی تصاویر دکھائی گئی تھیں۔
انڈیا میں روزانہ سامنے آنے والے کورونا کیسز میں ریکارڈ اضافہ ہو گیا ہے۔ اتوار کو 3 لاکھ 49 ہزار 691 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 2 ہزار 767 افرااد ہلاک ہوئے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے ملک میں کورونا کی دوسری لہر کے دوران روزانہ لاکھوں کی تعداد میں نئے کیسز آنے پر کہا ہے کہ ’اس طوفان نے قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔‘
اتوار کو انڈین وزیراعظم نے ریڈیو خطاب میں کہا کہ کورونا کی پہلی لہر سے کامیابی سے نمٹنے کے بعد ہمارے حوصلے بلند تھے لیکن اس طوفان نے قوم کو ہلا دیا ہے۔

شیئر: