Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سری لنکا، نیپال اور بنگلہ دیش سے گھریلو ملازمین لانے کی تیاریاں

گھریلو عملہ لانے کے لیے معروفہ ایپ کی مدد لی جائے گی (فوٹو: الاقتصادیہ)
سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آئندہ مرحلے میں سری لنکا، نیپال اور بنگلہ دیش سے گھریلو عملے کی درآمد کے لیے اقدامات کرے گی۔ پہلی بار ان تینوں ملکوں سے گھریلو ملازم اور ملازمائیں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 
وزارت افرادی قوت نے ان تینوں ملکوں سے گھریلو عملہ لانے کے لیے معروفہ ایپ پر عمل درآمد کا عندیہ دیا ہے۔
الاقتصادیہ ویب کے مطابق وزارت افرادی قوت نے یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا ہے جب سعودی عرب میں ریکروٹنگ مارکیٹ الجھاؤ کا شکار ہے۔ درآمدی لاگت بڑھتی جارہی ہے جبکہ ریکروٹنگ ایجنسیاں اور کمپنیاں اس حوالے سے وزارت کے فیصلوں کی پابندی نہیں کررہیں۔ 
وزارت نے ریکروٹنگ کے  لیے فیس کی جو انتہائی حد مقرر کی ہے اسے ریکروٹنگ کمپنیاں اور ایجنسیاں ناکافی بتا رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں ریکروٹنگ کی لاگت بڑھ گئی ہے۔ 
 اخباری رپورٹ میں بتایا گیا کہ کورونا سے قبل بھی ریکروٹنگ ایجنسیاں و کمپنیاں وزارت کے نرخ نامے کی پابندی نہیں کررہی تھیں جبکہ کئی ایجنسیوں اور کمپنیوں نے بنگلہ دیش اور نائیجر جیسے ممالک سے ریکروٹنگ کی انتہائی فیس سات ہزار ریال کو پس پشت ڈال رکھا تھا۔
وزارت افرادی قوت نے الاقتصادیہ کے متعدد سوالات کے جواب بھی دیے۔ ریکروٹنگ فیس میں اضافے کا جواز وزارت نے کورونا وبا کو بتایا جبکہ وزارت اس بات کا کوئی جواب نہیں دے سکی کہ اگر بات یہی ہے تو وبا سے قبل ریکروٹنگ کمپنیاں و ایجنسیاں مقررہ حد سے زیادہ فیسیں کیوں لے رہی تھیں۔
وزارت کا کہنا ہے کہ کورونا وبا کی وجہ سے پی سی آر، ہوائی جہازوں کے ٹکٹوں میں 15 تا 35 فیصد تک اضافہ، پندرہ فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس اور وبا کے باعث بعض ملکوں کے مخصوص شہروں سے گھریلو عملہ نہ لاسکنے کے باعث لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔  

شیئر: