Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل نے فلسطینی غزہ پٹی پر فشنگ زون بند کر دیا

اسرائیل نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے غزہ کی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔(فوٹو پینٹ ریسٹ)
اسرائیل نے پیرکو کہا ہے کہ وہ یہودی ریاست پر بار بار راکٹ حملوں کے بعد ٹرالروں کو سمندر میں جانے سے روکنے کے لئے پہلے سے ناکہ بندی شدہ غزہ کی پٹی سے فشنگ زون کو بند کررہا ہے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق یہ اقدام اسرائیلی فوج کے اس بیان کے بعد کیا گیا جس میں کہا گیاتھا کہ گزشتہ رات غزہ سے اسرائیل کی طرف پانچ راکٹ فائرکئے گئے تھے جن میں سے 2 کو اسرائیلی فضائی دفاع نے روک لیا۔
مقبوضہ مغربی کنارے سمیت فلسطینی علاقوں میں سویلین امور کا انتظام کرنے والے اسرائیلی فوج کے ادارے کوگاٹ نے کہاہے کہ غزہ کی پٹی میں فشنگ زون کو آئندہ نوٹس تک مکمل طور پر بند رکھا جائے گا۔

اسرائیل کی جو کارروائی ہوتی ہے، اس کا ذمہ دار حماس کو سمجھا جاتا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

کوگاٹ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ اقدام غزہ کی پٹی سے اسرائیل کی جانب راکٹ باری کے تسلسل کے باعث کیا گیا۔
کوگاٹ نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی میں اور وہاں سے اسرائیل کی طرف جو بھی کارروائی کی جاتی ہے، اس کا ذمہ دار ہم حماس کو سمجھتے ہیں اوراسی کو جوابدہ قرار دیتے ہیں کیونکہ حماس ہی غزہ کو کنٹرول کرتی ہے۔
اس نے کہاکہ حماس کو اسرائیل کے شہریوں کے خلاف پر تشدد کارروائیوں کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔
اسرائیل پر جمعہ کی شب اور پھرہفتے کی رات راکٹ برسائے گئے جس نے اسرائیل کو ساحلی محصور علاقے پرانتقامی فضائی حملے کرنے پر مجبور کیا۔

گزشتہ رات غزہ سے اسرائیل کی طرف پانچ راکٹ فائرکئے گئے۔ (فوٹو روئٹرز)

واضح رہے کہ اسرائیل نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے غزہ کی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔
اسرائیل نے1990کی دہائی میں اوسلو امن معاہدے کے بعد ساحلی محاصرے کے لئے ماہی گیری کا 20 ناٹیکل میل علاقہ طے کیا تھا تاہم گزشتہ برسوں میں حماس کے ساتھ  اسرائیل نے تناو کم کیا ہے۔
اسرائیل اور غزہ کے حکمرانوں کے مابین معاہدے کے بعد ستمبر میں ماہی گیری زون 15 سمندری میل طے کیا گیا تھا۔
 

شیئر: