Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی بحری جہاز کی پاسداران انقلاب کے جہازوں پر انتباہی فائرنگ

سنہ 2017 میں بھی امریکی نیوی نے میں پاسداران انقلاب کے جہاز پر انتباہی فائرنگ کی تھی (فوٹو: روئٹرز)
امریکی نیوی کی جانب سے بدھ کے روز کہا گیا ہے کہ ’ایک امریکی جنگی جہاز نے ایران کے پاسداران انقلاب کے جہازوں پر اس وقت انتباہی فائرنگ کی، جب بحیرہ عرب میں ان کی گشت کے دوران وہ ان کے کافی قریب آ گئے تھے۔‘
عرب نیوز کے مطابق تقریباً چار سالوں میں یہ فائرنگ کا پہلا واقعہ ہے۔
امریکی نیوی نے گذشتہ پیر کی رات بحیرہ عرب کے شمالی حصے کے بین الاقوامی پانیوں میں کویت، ایران، عراق اور سعودی عرب کے قریب ہونے والے اس تصادم کی بلیک اینڈ وائٹ فوٹیج جاری کی ہے۔
فوٹیج میں دور سے روشنیوں کو دیکھا جا سکتا ہے اور ایک شاٹ گن کی آواز بھی سنی جا سکتی ہے۔
تاہم ایران نے فوری طور پر اس واقعے کے رونما ہونے کا اعتراف نہیں کیا۔
امریکی نیوی کا کہنا ہے کہ ’سائیکلون کلاس گشتی جہاز یو ایس ایس فائربولٹ نے اس وقت انتباہی فائرنگ کی جب پاسداران انقلاب کے تین تیز رفتار جہاز اس کے اور کوسٹ گارڈ کی گشتی کشتی یو ایس سی جی سی بیرانوف کے 62 میٹر کے فاصلے تک آ گئے۔‘
اس حوالے سے مشرق وسطیٰ میں تعینات پانچویں فلِیٹ کی ترجمان کموڈور ربیکا ربیرک کا کہنا ہے کہ ’امریکی عملے نے ریڈیو اور لاؤڈ سپیکر کے ذریعے متعدد بار تنبیہہ کی لیکن (پاسداران انقلاب) کے جہاز مسلسل قریب آتے رہے۔‘
’جس پر فائربولٹ کے عملے نے انتباہی فائرنگ کی اور (پاسدران انقلاب) کے جہاز امریکی جہازوں سے دور محفوظ فاصلے پر چلے گئے۔‘
انہوں نے پاسدران انقلاب سے مطالبہ کیا کہ ’وہ تمام جہازوں کی حفاظت کے لیے بین الاقوامی قانون کے مطابق کام کریں۔‘
اس سے قبل جولائی 2017 میں امریکی نیوی نے ایک واقعے میں پاسداران انقلاب کے جہاز پر انتباہی فائرنگ کی تھی۔
خیال رہے کہ گذشتہ سال جاری ہونے والے قواعد و ضوابط میں نیوی کمانڈروں کو مشرق وسطیٰ میں ان کے جنگی جہازوں کے 100 میٹر فاصلے کے قریب آنے والے جہازوں کے خلاف ’قانونی دفاعی اقدامات‘ کا اختیار دیا گیا ہے۔

شیئر: