Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران سے متعلق سخت موقف اپنانے کی امریکی صدر سے اپیل

ایرانی شہری ان بنیادی انسانی حقوق کے مستحق ہیں جو امریکہ میں حاصل ہیں۔(فوٹو عرب نیوز)
امریکی کانگریس کے رہنماوں نے صدر جو بائیڈن اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ ایران کوتشدد کی حمایت کے لئے سفارتی آزادیوں کے غلط استعمال کا جوابدہ قراردیں۔
عرب نیوز کے مطابق کانگریس کے220 سے زیادہ ممبران نے 'ایچ آر 118' قرارداد کی توثیق کی ہے جس میں تہران کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالی اور ریاستی سرپرستی میں کی جانیوالی دہشت گردی کی مذمت کی گئی ہے جبکہ جمہوری، سیکولر اور غیر جوہری جمہوریہ ایران کیلئے ایرانی عوام کی خواہش کی حمایت کی گئی ہے۔
ایرانی امریکی کمیونٹیز کی تنظیم او آئی اے سی نے گذشتہ روز منگل کو ایک عوامی زوم کانفرنس کی میزبانی کی جس میں صدر جوبائیڈن کانگریس کے مشترکہ اجلاس میں اپنا پہلا خطاب کرنے والے تھے۔

کانگریس کے220 سے زیادہ ممبران نے 'ایچ آر 118' قرارداد کی توثیق کی ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

ریپبلکن اسپانسر ٹام میکلنٹوک نے کہا کہ 'ایچ آر118'نےجوبائیڈن انتظامیہ کے ابتدائی 100 دنوں میں ایک حقیقی ہنگامی پیغام دیا ہے۔ امریکی کانگریس بائیڈن انتظامیہ پر زور دیتی ہے کہ  ایرانی حکومت کو اپنے عوام کے خلاف جرائم اور عالمی دہشت گردی کی مسلسل کفالت کے لئے جوابدہ ٹھہرایا جائے۔
ٹام میکلنٹوک نے کہا  ہےکہ دو طرفہ ایوان کی اکثریت ایرانی عوام اور دنیا کو بتا رہی ہے کہ وہ ایران کے آزادی پسندوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
کانگریس کے رکن بریڈ شرمین نےاو آئی اے سی اور ایران کی قومی مزاحمت کونسل این سی آر آئی کی کوششوں کی تعریف کی جس نے ایرانی حکومت کے خلاف مزاحمتی مہم میں ہراول دستے کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی۔
شرمین نے کہا کہ 'ایچ آر118' نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکی شراکت داروں اور اتحادیوں کے ساتھ مل کرایرانی حکومت کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرے۔

ایران پر یہ اعتماد نہیں کہ وہ جوہری ہتھیاروں سے متعلق معاہدوں پر قائم رہے۔(فوٹو عرب نیوز)

کانگریس اتنی زبردست حمایت کے ساتھ ایران کو سخت پیغام ارسال کر رہی ہے کہ امریکہ، ایرانی حکومت کی جانب سے کی جانیوالی انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کو برداشت نہیں کرتا۔
کانگریس کے رکن جو ولسن نے کہا کہ ایرانی حکومت کو اپنے شہریوں پر پابندیوں، ان کے خلاف انسانی حقوق کی پامالیوں، دہشت گردی اور ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کی حمایت کے لئے جوابدہ ٹھہرانا ضروری ہے۔
ری پبلکن رکن ٹم برچیٹ نے کہا کہ ایران پر یہ اعتماد نہیں کیا جا سکتا کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کو روکنے یا دہشت گردی کی برآمد کے خاتمے سے متعلق معاہدوں پر قائم رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی شہری ان بنیادی انسانی حقوق کے مستحق ہیں جو ہمیں یہاں امریکہ میں حاصل ہیں۔
ایران یمن عراق اور خلیج میں کشیدگی بڑھا رہا ہے جو کسی طورقابل قبول نہیں۔  

کانگریس ایک زبردست حمایت کے ساتھ ایران کو سخت پیغام ارسال کر رہی ہے۔(فوٹو العربیہ)

این سی آر آئی کی صدر مریم رجاوی نے کہا کہ ایچ آر 118 امریکی عوام کے منتخب نمائندوں کی اکثریت میں دو طرفہ اتفاق رائے کی عکاسی کرتی ہے۔
قرارداد میں یہ پیغام دیا گیا ہے کہ ایرانی عوام آزادی ، جمہوریت اور انسانی حقوق کے حصول کے لئے اپنی جدوجہد میں تنہا نہیں۔
توقع ہے کہ ہاوس کمیٹی برائے امور خارجہ ایچ آر 118 پر عوامی سماعت کرے گی جو 11 فروری کو پیش کی گئی تھی اور ایرانی حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر مبینہ قتل و غارت گری اور دہشت گردی کے متعدد واقعات کی تفصیل پیش کرے گی۔

شیئر: