Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میڈ اِن پاکستان وینٹی لیٹرز، ’نئے وزیر سائنس تو ویسے ہی گھبرائے لگتے ہیں‘

وزیر سائنس وٹیکنالوجی شبلی فراز کے مطابق پاکستانی وینٹیلیٹرز عالمی معیار کے مطابق نہیں۔ فائل فوٹو: روئٹرز
پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اٹامک انرجی کمیشن کو وینٹی لیٹر بنانے پر مبارک باد دی ہے۔
بدھ کی شام ایک ٹویٹ میں فواد چوہدری نے لکھا کہ ’پی اے ای سی کو بہت مبارک دینا چاہتا ہوں کہ انھوں نے ایک اور وینٹی لیٹر بنا لیا ہے، عالمی معیار کے طبی آلات بنانے میں پاکستان نے دو برسوں میں جو کامیابیاں حاصل کیں وہ قابل ستائش ہیں۔ انجینیئرز، ٹیکنیشنز اور تمام ٹیم کو مبارک باد دینا چاہتا ہوں کہ آپ نے ہمارا سر فخر سے بلند کیا۔‘
وزیر اطلاعات کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا صارفین ان کی توجہ موجودہ وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز کے گذشتہ دنوں دیے گئے اس بیان کی جانب دلا رہے ہیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’پاکستان کے تیار کردہ وینٹی لیٹرز عالمی معیار کے مطابق نہیں۔‘

 

شبلی فراز نے یہ بیان اسلام آباد کی نسٹ یونیورسٹی کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دیا تھا۔
ٹوئٹر صارف نعمان نواز نے فواد چوہدری کو لکھا کہ ’ابھی شبلی فراز صاحب آکر کہہ دیں گے کہ ہمارے وینٹی لیٹر کے 40 میں سے 12 فکنشنز کام کرتے ہیں، ابھی ہم اس قابل نہیں ہوئے۔‘
تابش غلام قریشی نے کہا کہ ’آپ نے واقعی اس وزارت سے انصاف کیا اور زبردست کام کیے، اب اللہ ہی اس محکمے کے حال پر رحم فرمائے۔‘
بات وینٹی لیٹرز کی ہو اور کورونا وائرس کی موجودہ صورت حال اور ہسپتالوں میں طبی سہولیات نہ ہونے کی بات نہ ہو یہ کیسے ممکن ہے۔ صارف زاہد عابد نے فواد چوہدری کی توجہ لاہور کے ہسپتالوں کی جانب دلاتے ہوئے لکھا کہ 'اسی لیے لاہور کے سرکاری ہسپتالوں میں 270 وینٹی لیٹرز کورونا مریضوں کو دستیاب ہیں۔ اور بات اب سفارشوں تک جا پہنچی ہے۔‘
ارشد نامی ٹوئٹر صارف نے معاملے پر قدرے تفصیل سے بات کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہمارے ہاں اگر ریسرچ پر پیسہ لگایا جائے تو اس کے نتائج بہت سے ممالک سے بہتر نکل سکتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’مقامی انڈسٹری کی مکمل بحالی ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر فنڈز کے بغیر ممکن نہیں۔ ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا اور اٹامک انرجی کمیشن کے اداروں میں ٹیکنالوجی پر تحقیق کی جائے اور اسے کمرشل بنیادوں پر مقامی انڈسٹری کو مہیا کیا جائے۔‘

انہوں نے فواد چوہدری کو تجویز دی کہ پاکستان کو چاہیے کہ آٹو انڈسٹری، تمباکو، چائے اور کھانے کے تیل پر بھرپور توجہ دے، ہمارا کثیر زرمبادلہ ان شعبوں میں بیرون ملک منتقل ہو جاتا ہے۔
راجا حبیب نے موضوع پر بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کو لکھا کہ ’ويسے یہ وزارت بھی آپ کے پاس ہی ہونی چاہیے تھی۔ نئے صاحب تو ویسے ہی گھبرائے لگتے ہیں۔ اللہ مدد کرے ان کی، تھوڑا حوصلہ دیجیے گا۔‘

شیئر: