Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کو اوکسفورڈ-ایسٹرازینیکا ویکسین کی 12 لاکھ خوراکیں موصول  

ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ ’پاکستان میں اب تک 33 لاکھ شہریوں اور طبی عملے کے ارکان کو ویکسین کی خوراکیں لگائی جا چکی ہیں‘ (فوٹو: وزارت قومی صحت)
پاکستان کو کوویکس سہولت کے ذریعے اوکسفورڈ-ایسٹرازینیکا ویکسین کی 12 لاکھ خوراکیں موصول ہوگئی ہیں۔
پاکستان کو سنیچر کے روز ایسٹرازینیکا ویکسین کی 12 لاکھ 38 ہزار 400 خوراکوں پر مشتمل پہلی کھیپ فراہم کی گئی ہے جس کے بعد آئندہ چند روز میں 12 لاکھ 36 ہزار افراد کے لیے ویکسین کی مزید خوراکیں پاکستان پہنچ جائیں گی۔
وزارت قومی صحت کی جانب سے سنیچر کو جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق پاکستان کو جون کے بعد مزید مختص شدہ ویکسین کی تصدیق کر دی جائے گی۔کوویکس سہولت کا مقصد پاکستان کی 20 فیصد آبادی کو ویکسین فراہم کرنا ہے۔

 

 معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر (این ای او سی) کے ہیڈ کوارٹرز میں اس پہلی کھیپ کو وصول کیا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ’ہم اپنے مراکز میں یومیہ تقریباً دو لاکھ افراد کو ویکسین کی خوراکیں لگا رہے ہیں اور جلد ہی یہ تعداد بڑھا کر روزانہ 5 لاکھ افراد کو ویکسین لگائی جائے گی۔‘
 ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ’میں 40 سال سے زائد عمر کے ہر شخص سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ویکسین لگوانے کے لے اپنے نام کا اندراج کرائے تاکہ وبا کے خطرات کو کم سے کم کیا جاسکے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ایسٹرازینیکا حکومت پاکستان کی جانب سے خریدی گئی ویکسین میں شامل ہوکر ویکسین کی کمی کو پورا  کرے گی اور فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز، بزرگ شہریوں اور دیگر ترجیحی گروپوں کو ویکسین لگانے کی مہم میں تقویت کا باعث بنے گی۔‘
معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا ہے کہ ’پاکستان میں اب تک 33 لاکھ شہریوں اور طبی عملے کے ارکان کو ویکسین کی خوراکیں لگائی جا چکی ہیں۔‘
 ’فی الحال 40 سال سے زائد عمر کے شہری آسان طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے اپنے نام کا اندراج کرانے کے بعد ویکسین کا انجکشن لگوا سکتے ہیں جبکہ 50 سال سے زیادہ عمر کے شہری بھی قریبی مرکز صحت میں جاکر ویکسین  لگوا سکتے ہیں۔‘

’پاکستان کو ایسٹرازینیکا ویکسین کی مزید 12 لاکھ خوراکیں بھی جلد فراہم کر دی جائیں گی‘ (فوٹو: وزارت قومی صحت)

 انہوں نے بتایا کہ ’کچھ اضلاع میں بزرگ شہریوں کو گھر پر بھی ویکسین لگانے لگائی جارہی ہے۔ پاکستان میں اب تک سائنوفارم، سائنوویک، کین سائنو بائیو اور سپتنک ویکسین لگائی جاچکی ہے۔
معاون خصوصی برائے صحت کے مطابق ’اوکسفورڈ-ایسٹرازینیکا کی 24 لاکھ خوراکیں زیادہ خطرات سے دوچار 12 لاکھ افراد کو وائرس سے بچانے کے لیے استعمال میں لائی جائیں گی۔‘ 
’ایسٹرازینیکا ویکسین کے محفوظ ہونے اور اس کی افادیت کو یقینی بنانے کے لیے اسے سخت تحقیقی عمل سے گزارا گیا ہے اور عالمی ادارہ صحت کی طرف سے   اسے عالمی سطح پر لگانے  کی باقاعدہ اجازت دی گئی ہے۔‘ 
پاکستان میں عالمی ادارہ صحت کی نمائندہ ڈاکٹر لیتھا گونارتھنا مہیپالا نے کہا کہ ’یہ ویکسین کئی کلینیکل ٹرائلز سے گزرچکی ہے اور اس کے بعد ہی پاکستان اور دنیا بھر میں اس کے استعمال کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’کوویکس سہولت کا مقصد دنیا بھر کے تمام ممالک کو محفوظ اور موثر کووِڈ -19 ویکسین کی تیز رفتار دستیابی کو یقینی بنانا ہے۔‘
’اس کا مقصد 2021 کے آخر تک منظور شدہ کووِڈ -19 ویکسین کی کم سے کم دو ارب خوراکیں فراہم کرنا ہے جس سے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز اور سماجی کارکنوں کے ساتھ ساتھ دیگر ہائی رسک اور کم قوتِ مدافعت کے حامل افراد کا تحفظ ممکن ہو سکے گا۔‘

شیئر: